امریکا کی صفِ اوّل کی ہارورڈ یونیورسٹی کے فنڈز منجمد کرنے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی کو ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت سے محروم کرنے کی دھمکی بھی دے دی۔
ٹرمپ انتظامیہ فلسطینیوں کے حامی طلبہ کی کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کو روکنے کے لیے ملک بھر کی یونیورسٹیوں پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں دھمکی دیتے ہوئے لکھا کہ اگر ہارورڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ ادارہ چلانے کے انداز کو تبدیل کرنے کے مطالبات کو نہیں مانتی تو یونیورسٹی کو ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت سے محروم کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کے حامی طلبہ کے مظاہروں کو امریکا مخالف اور یہود مخالف قرار دیا ہے اور یونیورسٹیوں پر مارکسزم اور بنیاد پرست بائیں بازو کے نظریے کو فروغ دینے کا الزام لگاتے ہوئے ان تمام یونیوروٹیوں کے وفاقی فنڈز منجمد کر دیے ہیں جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار کیا۔
اس حوالے سے امریکی یونیورسٹیوں کے صدور، پروفیسرز اور طلباء کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کی آزادی پر غیر آئینی حملے کرکے فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف طلبہ کے احتجاج کو غیر منصفانہ طور پر یہود مخالف قرار دیا جا رہا ہے۔
کچھ روز قبل امریکا کی صفِ اوّل کی ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبات کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے بھی 2.2 بلین ڈالرز کے فنڈز روکنے کے علاوہ 60 ملین ڈالرز کے سرکاری معاہدے بھی منجمد کرنے کا اعلان کر دیا۔