سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک نے کہا ہے کہ میری بہت مخالفت ہوئی، کہا گیا یہ خاتون کون ہیں؟ ان کی برادری کیا ہے؟
اسلام آباد میں کانفرنس سے خطاب میں جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ مجھے 2012ء میں لاہور ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ خاتین پہلے بینچ اور کورٹ روم میں دکھائی نہیں دیتی تھیں، جس کی وجہ سے میری بہت مخالفت ہوئی، کہا گیا کہ ان کے کنیکشن کیا ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیسے جیسے میں نے اپنا عدالتی سفر آگے بڑھایا لوگ مجھے قبول کرنے لگے، اپنی جگہ اور توجہ حاصل کرنے اور سراہے جانے کے لیے لڑنا پڑتا ہے، جب میں اپنی گاڑی میں کہیں جاتی تو پوچھا جاتا کہ جج صاحب نہیں آئے۔