• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی ایکٹ میں اگر سویلینز کو لانا ہوتا تو اس میں الگ سے لکھا جاتا، آئینی بنچ

اسلام آباد(آئی این پی )سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ آرمی ایکٹ میں اگر سویلینز کو لانا ہوتا تو اس میں الگ سے لکھا جاتا۔ جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ ملٹری کے 12 سے 13تنصیات پر حملے ہوئے، ملٹری تنصیبات پر حملے سکیورٹی کی ناکام تھی اور اس وقت ملٹری افسران کے خلاف کارروائی کی گئی تھی؟ کیا 9 مئی پر کسی ادارے نے احتساب کیا؟ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بنچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلوں کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی، عدالت نے خواجہ حارث کو آج دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔دوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ پک اینڈ چوز کس طرح سے کیا گیا؟ وکیل خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ پک اینڈ چوز والی بات نہیں ہے، جو جرم ہو اس کے مطابق دیکھا جاتا ہے، کیس نوعیت کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت یا ملٹری کورٹ میں بھیجا جاتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید