کراچی (اسٹاف رپورٹر) گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کے برآمدکنندگان کو شدید نقصان، 6 ارب روپے کا چاول ایکسپورٹ نہیں ہو سکا ،مال بردار گاڑیوں کی ہڑتال سے پاکستانی چاول کی برآمدات بھی رک گئی،حکومت فوری توجہ دے،رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے "رائس"کے کنوینر رفیق سلیمان کا کہنا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے برآمدی سیکٹر بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے ، ہڑتال کی وجہ سے جہاں آلو، پیاز، پلپ، جوسز اوردیگر اہم ترین مصنوعات کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہوکر رہ گئی ہے وہیں پاکستانی چاول بھی کئی روز سے مختلف ممالک کو برآمد نہیں کیا جاسکا جس سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے بلکہ ملکی برآمدکنندگان پرغیرملکی خریداروں کی جانب سے آرڈرز ملتوی ہونے کی تلوار بھی لٹک گئی ہے۔ رفیق سلیمان نے کہاکہ مختلف رائس ایکسپورٹرز کامال پورٹ پر اور گوداموں میں پڑا ہوا ہے۔روزانہ تقریباً4ملین ڈالر کا چاول پاکستان سے برآمد ہوتا ہے جس کی مالیت ایک ارب 12کروڑ روپے ہے اس طرح مجموعی طور سے اب تک 6ارب روپے کا چاول برآمد نہ ہونے سے ایکسپورٹرز کو شدید نقصان ہوا ہے۔رفیق سلیمان نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف،وزیرتجارت جام کمال خان سے فوری طور پر اس اہم مسئلے کی جانب توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرزکی ملک گیر ہڑتال کو ختم کرایا جائے ۔