امریکا کی سب سے معتبر جامعہ ہارورڈ یونیورسٹی نے اربوں ڈالرز کی فنڈنگ کٹوتی روکنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ یہ کیس حکومت کی اُس کوشش سے متعلق ہے جس میں وہ فنڈنگ کو دباؤ کے طور پر استعمال کر کے ہارورڈ کی علمی خود مختاری پر اثرانداز ہونا چاہتی ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ فنڈنگ کی منسوخی سے بچوں کے کینسر، الزائمر اور پارکنسنز جیسی بیماریوں پر جاری اہم تحقیق متاثر ہو رہی ہے۔
ٹرمپ حکومت کی جانب سے ہارورڈ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے نصاب، بھرتیوں اور داخلوں کے ڈیٹا پر حکومت سے منظور شدہ آزاد آڈٹ کی اجازت دے۔
یونی ورسٹی کے حکومتی مطالبات مسترد کرنے کے نتیجے میں اس کے 2.2 ارب ڈالرز کے وفاقی فنڈنگ منجمد کر دیے تھے، یونیورسٹی کی ٹیکس فری حیثیت ختم کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔
دوسری جانب امریکا میں تعلیمی اداروں کے سربراہان ٹرمپ کی اعلیٰ تعلیمی پالیسیوں کے خلاف متحد ہو گئے۔
امریکا میں تقریباً 100 یونیورسٹیز، کالج، اسکالری سوسائٹیز کے صدور نے ٹرمپ کی اعلیٰ تعلیم کی پالیسیوں کے خلاف مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق حکومت کی حد سے تجاوز کرتی سیاسی مداخلت اب امریکی اعلیٰ تعلیم کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تعمیری اصلاحات کے لیے تیار ہیں اور حکومت کی جائز نگرانی کی مخالفت نہیں کرتے لیکن سیکھنے، جینے اور کیمپیس کے لیے کام کرنے والوں کی زندگیوں میں بے جا حکومتی مداخلت کی مخالفت کرنی چاہیے۔
مشترکہ بیان پر پرنسٹن، براون، یونیورسٹی آف ہوائی، کنیکٹی کٹ کالج سمیت دیگر یونیورسٹی اور کالجز کے صدور کے دستخط ہیں جبکہ وائٹ ہاوس نے تعلیمی اداروں کے سربراہان کے مشترکہ بیان پر ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔