٭… غُصّے کا گھونٹ پی لینے والا اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ بندہ ہے اور جو کوئی اپنے غُصّے کو روکے گا، اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے عذاب سے بچا لے گا۔
٭… حضورِ اکرمﷺ نے فرمایا کہ ’’غُصّہ شیطان کے اثر کا نتیجہ ہے اور شیطان آگ کی پیدائش ہے۔ آگ صرف پانی ہی سے بُجھائی جا سکتی ہے، اِس لیے جس کوغُصّہ آئے، اُسے وضو کرنا چاہیے۔‘‘
٭…ارشادِ نبویﷺ ہے کہ ’’آگاہ رہو کہ (لوگوں میں) بعض وہ ہیں، جن کو دیر سے غُصّہ آتا ہے اور جلدی ختم ہوجاتا ہے اور بعض کو جلدی غُصّہ آتا ہے اور جلدی ختم ہوجاتا ہے، تو یہ اس کا بدلہ ہے۔ سن لو! ان میں سے بعض کو جلدی غصہ آتا ہے اور دیر سے اُترتا ہے۔ سن لو! ان میں سے بہتر وہ ہیں کہ جن کو دیر سے غُصّہ آئے اور جلدی ختم ہوجائے اور بُرے وہ ہیں، جن کو جلدی غُصّہ آئے اور دیر سے زائل ہو۔‘‘
٭… آپﷺ کا فرمان ہے کہ ’’اگر کسی پر بےجا غُصّہ نہ کرو گے، تو اللہ تعالیٰ کے غضب و ناراضی سے بچے رہو گے۔‘‘
٭… خاموشی غُصّے کا بہترین علاج ہے۔ (حضرت عثمان غنیؓ)
٭… جس کا غُصّہ زیادہ ہے، اُس کے دوست کم ہیں۔ (حضرت فضیلؒ)
٭… غُصّے میں کبھی بھی طلاق کا لفظ زبان پر نہ لاؤ کہ اللہ کو یہ اَمر سخت ناپسند اور عورت کی دل شکنی کا موجب ہے۔ (حضرت امام غزالیؒ)
٭… غُصّہ تھوڑی دیر کی اور غرور ہمیشہ کی دیوانگی ہے۔ (کوپر)
(یوسف سولنگی، دربیلو)