پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پانی روکنا سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے، بگلیہار ڈیم سے پانی روکنے کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کی خطرناک حد تک کمی ہوئی، دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 87 ہزار کیوسک سے گر کر 10 ہزار 800 کیوسک رہ گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی کی بندش علاقائی امن کےلیے بڑا خطرہ ہے، 26 اپریل کو بھارت نے دریائے جہلم میں اچانک سیلابی ریلا چھوڑا جو غیر ذمہ دارانہ اقدام تھا، بار بار دریاؤں پر بھارت کے یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔
سابق وفاقی وزیراطلاعات شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کو عالمی برادری کے فورمز پر بھارت کے آبی رویے کو چیلنج کرنا ہوگا، ہم کسی بھی قیمت پر قومی آبی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے دوٹوک کہا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اپنے وسائل کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، بھارت باز نہ آیا تو اس کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔