بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا ہے کہ ایک وکیل اپنے موکل کو ملے بغیر کیسے عدالت کی معاونت کرسکتا ہے؟۔ چیف جسٹس نوٹس لیں کہ وکیل اور موکل کی ملاقات ضروری ہوتی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے گورکھ پور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ بانی سے ملنے نہیں دیا جارہا، بانی سے ہدایات لینے کےلیے بڑا اہم ہفتہ ہے۔ اس ہفتہ میں بانی کے القادر ٹرسٹ کی اپیل اور 9 مئی کے تمام مقدمات کی سماعت ہے۔
سلمان صفدر نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف درج 31 مقدمات میں کل ضمانت کی درخواست پر سماعت ہے اس کے علاوہ آج بانی کی 8 درخواست ضمانت پر سماعت ہے، 70 سے 80 مقدمات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک وکیل اپنے موکل کو ملے بغیر کیسے عدالت کی معاونت کرسکتا ہے؟ افسوس ہے پہلے سیدھا راستہ بند تھا، بڑی مشکل سے اس راستے پر آتے تھے اب یہ بھی بند ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ جیل سے 2 کلومیٹر پہلے رکاوٹ لگی ہے، لگ رہا ہے آج بھی ملنے نہیں دیں گے، اس کا کیا مقصد اور کیا حاصل ہوگا اس کا مجھے علم نہیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے بتایا کہ ان کے بنیادی انسانی حقوق معطل ہیں، مقدمات کی سماعت نہیں ہو رہی اپیلیں نہیں سنی جارہی، اب ملاقات بھی نہیں کرنے دی جارہی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے میں نوٹس لیں کہ وکیل اور موکل کی ملاقات ضروری ہوتی ہے، انہوں نے پہلے بھی میری ملاقات کروائی اس کے بعد اب تک کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
پی ٹی آئی وکیل نے مزید کہا کہ بانی کے بقایا مقدمات میں ریلیف تب ملے گا جب وہ مقدمات سننے پر رضا مند ہوں؟ یہ تو صرف بچا کچا ہے جس کو لیفٹ اوور کہتے ہیں، اس لیفٹ اوور میں ہمیں موقع نہیں دیا جارہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقات ہوتی ہے یا نہیں یہ ہفتہ بانی پی ٹی آئی کے لیے بہت اہم ہے، مجھے بہت حیرانگی ہے کہ مجھے ملاقات سے کبھی نہیں روکا گیا لیکن اب روک لیا گیا ہے۔