جمعرات کے روز ویٹی کن سٹی کے سسٹین چیپل کی چمنیوں سے روایتی طور پر خارج ہونے والا سفید دھواں اس پیغام کاذریعہ بن گیا کہ کیتھولک چرچ کے 267ویں پیشوا کا انتخاب کر لیا گیا۔ 133کارڈینلز کے اجلاس میں کئے گئے اس فیصلےکے بعد سینٹ پیٹرز باسی لیکا میں بھی اس موقع پر گھنٹیاں بجائی گئیں۔ نئے پاپائے روم کے انتخاب کو ان کے پیش رو لاطینی امریکی پوپ فرانسس کے اصلاحات کو آگے بڑھانے کے ذریعے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو غریبوں اور مہاجرین کے لئےآواز اٹھاتے رہے۔ سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عقیدت مندوں کے ہجوم کے سامنے کارڈینل ڈومینک ممبرٹی نے کہا ’’ہمیں نیا پوپ مل گیا، رابرٹ فرانسس پریووسٹ، اب پوپ لیو چہاردھم ہیں‘‘ اس کے بعد پوپ لیو نے اپنی پہلی تقریر کی۔ ایک ارب 40کروڑ کیتھولک عقیدت مندوں کے نئے پیشوا پہلے امریکی پوپ ہیں۔ وہ شکاگو میں پیدا ہوئے انہوں نے پیرو میں طویل عرصہ بحیثیت مشنری اور بشپ خدمات انجام دیں۔ وہ امریکی اور پیروئن دونوں شہریت رکھتے ہیں۔ ویٹی کن کے ڈکاسٹری کے طور پر وہ دنیا بھر میں بشپس کے تقرر کی ذمہ داریوں جیسے اہم امور انجام دیتےرہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے تقرر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے۔ دیگر رہنما بھی یقیناً ایسی خواہش رکھتے ہوں گے۔ پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی اور جانشین کے طور پر ان سے یہ توقعات برمحل ہیں کہ غریبوں، پناہ گزینوں کے حقوق کے دفاع سماجی انصاف پر زور، بین المذاہب ہم آہنگی کی وکالت، غزہ میں ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے کی توانا آواز کی گونج اور انسانی اقدار کی سربلندی کی کاوشیں تیز تر نظر آئیں گی۔ انتقال سے ایک روز قبل ایسٹر سنڈے کے دیدار عام میں پوپ فرانسس کی موجودگی میں پڑھ کر سنایا گیا ان کا پیغام متقاضی ہےکہ اسے بار بار دہرایا جائے۔