• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

6 مئی کو سانحہ پہلگام کی آڑ میں بھارت نے جو شب خون مارا ،پاکستان نے ابتدا میں بے مثال صبروتحمل کا مظاہرہ کیا۔لیکن تنگ آمد بجنگ آمد،تیسرے روز ایسا بھرپور جواب دیا کہ مودی سرکار کو جنگ بند کرانے کیلئے امریکا کی منت سماجت کرنا پڑی۔تین گھنٹے کی اس مختصر جنگ میں پاک فضائیہ نے دشمن کے فوجی اڈوں اور تنصیبات کو تہس نہس کردیا۔بری فوج نے کنٹرول لائن پر بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایااور انہیںجان کی امان مانگتے ہوئے سفید جھنڈے لہرانےپڑے،جسے پوری دنیا نے دیکھا۔پاک بحریہ چوکس کھڑی تھی اور بھارتی میڈیا اپنے نام نہاد طیارہ بردار بیڑے وکرانت کے گن گارہا تھا،جووزیراعظم شہباز شریف کے بقول پاک بحریہ کی تیاری اور بھارتی رافیل طیاروں کا حشر دیکھ کر میدان سے ایسا بھاگا کہ پلٹنے کا نام نہ لیا۔ وزیراعظم کو پیر کے روز کراچی ڈاکیارڈ میں کمانڈر پاکستان فلیٹ نے بریفنگ دی۔اس موقع پر بحریہ کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا۔لیکن ہم وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں،پاک بحریہ نے خطے میں طاقت کا توازن بدل دیا ہے،ہماری ا فواج نے دشمن کو وہ سبق سکھایا ،جسے وہ قیامت تک یاد رکھے گا۔یہ کامیابی افواج پاکستان کی مربوط حکمت عملی،بالخصوص سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کی بہترین کوآرڈی نیشن کی مرہون منت ہے۔ ہماری بحریہ اس بار بھی 1965میں بھارتی بندر گاہ دوارکا،کی تباہی کی تاریخ دہرانے کیلئے تیار تھی مگر دشمن کی ہمت نہ ہوئی کہ ہمارے جانبازوں کو للکارے،ہماری شارکس نے بھارتی وہیلز کو ماربھگایا۔وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح فوج کے ساتھ کھڑی رہی اور ہمیشہ کھڑی رہے گی۔بری فوج اور فضائیہ نے مل کر بھارت کی ایسی پٹائی کی کہ وہ مزید رسوا ہونے کیلئے تیار نہ تھی۔دشمن خود اعتراف کرتا ہے کہ پاک بحریہ نے خلیج فارس اور بحیرہ عرب میں طاقت کا توازن بدل دیا ہے۔انہوں نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو مرد امن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سلگتی آگ بجھائی اور جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا،وقت پر بھانپ لیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔جنگ نہ رکی تو پوری دنیا تباہی کی زد میں آئے گی۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہم پر دوبارہ جنگ مسلط کی گئی تو دشمن ہمیں تیار پائے گا۔پاکستان اس وقت معاشی بحالی کے جس مرحلے میں ہے،اس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دفاعی محاذ کی طرح معاشی میدان میں بھی ہم کامیابیوں کے جھنڈے گاڑیں گے۔انہوں نے جنگ کے دوران چین،ترکیہ ،سعودی عرب اور آذربائیجان کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔یہ امر انتہائی طمانیت بخش ہے کہ پاک فوج اور فضائیہ نے ایک ہی دن کی جوابی کارروائی کے دوران بھارت کوگھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیااور بحریہ جس نے اپنے ہتھیار مقررہ پوزیشنوں پر نصب کردیے تھے ،کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہ پڑی ۔پاکستان نے اس جنگ میں اپنے سارے پتے نہیں دکھائے اور کچھ صلاحیتیں بروئے کار نہ لاکر انہیں آئندہ کیلئے اٹھارکھا۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس حوالے سے شاہین میزائلوں کا ذکر کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے شاہین میزائلوں کے استعمال کے پراپیگنڈےکی تردید کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فتح میزائل استعمال کیے ہیں،شاہین کے استعمال کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔بھارت کو بے بنیاد پراپیگنڈے کی بجائے حقائق کا سامنا کرنا چاہئےاور جنگ سے توبہ کرکے امن کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔اسی میں اس کی اپنی اور جنوبی ایشیا کی بہتری ہے۔

تازہ ترین