• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ نے بری فوج کے بہادر، دلیراور دبنگ سپہ سالارجنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعلیٰ ترین عہدے پر ترقی دیکر تمام محب وطن پاکستانیوں کے دِل جیت لئے ہیں۔ملک بھر میں بسنے والی اقلیتی کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم پاکستان ہندو کونسل وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کی مکمل تائید کرتی ہے کہ جنرل سید عاصم منیرکو معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمت عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے پر فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی جائے،میں بطور سرپرستِ اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل انہیں دِل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ولولہ انگیز قیادت میں افواجِ پاکستان ہماری دھرتی ماتا پاکستان پر میلی نگاہ ڈالنے والوں کے خلاف ہمیشہ سیسہ پلائی دیوار ثابت ہونگی۔ بلاشبہ افواجِ پاکستان نے پاک بھارت بارڈر پر رونماء ہونے والی حالیہ جھڑپ میں اپنی بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں، دفاعی حکمت عملی، تکنیکی مہارت اور متاثرکن عسکری ردِ عمل سے دنیا بھر میں دھاک بٹھا دی ہے، عالمی میڈیا ابھی تک حیران و پریشان ہے کہ اندرونی طور پر شدید چیلنجز سے دوچار پاکستان نے ایک ایسے ملک کے خلاف اپنی عسکری طاقت اور سفارتی فہم و فراست کا مظاہرہ کیسے کرلیا جسے عالمی سطح پر اثرورسوخ رکھنے والی نمایاں قوتوں میں شمارکیا جارہا تھا، گزشتہ چند سال سے بھارتی پردھان منتری نریندرمودی نے بھارت کا ایسا امیج عالمی برادری بالخصوص مغربی قوتوں کے سامنے پیش کیا تھاجو دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی قوت چین کے مدمقابل ہے،مودی سرکار کی جانب سے پاکستان کے خلاف مسلسل حقارت آمیز اور توہین آمیز رویہ اختیارکیا جاتا رہا، مودی اپنی تقریروں میں اپنے شدت پسند ووٹرز کو متواتر یہ باور کراتے رہے کہ بھارت کا اصل مقابلہ چین سے ہے اور وہ پاکستان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ اسکا نام بھی لیا جائے۔رواں برس مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہل گام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارتی پردھان منتری نریندرمودی کی جانب سے پاکستان کے خلاف وہی سخت لب و لہجہ اختیار کیا گیا جو آج سے ٹھیک ستائیس سال پہلے مئی 1998میں دیکھنے میں آیا تھا، اگر اس زمانے کے اخبارات کی سرخیوں کا مطالعہ کیا جائے تو اس وقت بھی بھارت کی جانب سے پاکستان کو دھمکانے کا سلسلہ زوروں پر تھا اور عالمی برادری کی نظریں پاکستان کی جانب مرکوز تھیں کہ وہ کیسے اپنے سے کہیں زیادہ طاقتور پڑوسی کو جواب دے گا جو ابھی نیا نیا ایٹمی طاقت بنا ہے، تاہم مالک نے پاکستان کو مئی 1998ء میں بھی سرخرو کیا تھا اوررواں برس 2025ء کے مئی میں بھی بھارت کی عسکری برتری کا غرور خاک میں مِلادیا۔پہلگام حملے کے بعد سرحدی کشیدگی میں اضافے نے وسیع پیمانے پر بے چینی اور غیریقینی صورتحال کی فضاء پیدا کردی تھی لیکن پاکستان کی عسکری دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرنے والے جنرل عاصم منیرنے اپنے وسیع تر تجربہ کی بنیاد پردفاعِ وطن کیلئے واضح اور موثر حکمت عملی کا تعین کررکھا تھا، بھارت نے جب پاکستان کو دھمکانا شروع کیا تو انہوں نے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کیلئے میزائل تجربے شروع کرنیکا فیصلہ کیا، تین مئی کو 450کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانیکی صلاحیت کے حامل سطح سے سطح تک مار کرنے والے ابدالی بیلسٹک میزائل کے فضاء میں بلند ہوتے ہی پاکستانی عوام کا مورال بھی بہادر افواج کے جوانوں کے ساتھ بلند سے بلند تر ہوگیا، دو دن بعد پانچ مئی کو 120کلومیٹر رینج تک مار کرنے والے فتح میزائل نے مستقبل کا عسکری منظرنامہ بالکل واضح کردیا کہ پاکستان کسی کی دھونس دھمکی میں آنے والا نہیں ہے۔دونوں پڑوسی ممالک کے مابین سفارتی سطح پر کشیدگی میں بھی شدت نظرآئی اور بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے واہگہ سرحد بند کر دی، جواباََ پاکستان نے شملہ معاہدہ ختم کر دیاجس سے مسئلہ کشمیر دوطرفہ ایشو سے آگے بڑھ کر عالمی تنازع کا روپ دھار گیا، سپہ سالارجنرل عاصم منیر نے ایسے نازک موقع پر وفاقی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون یقینی بنایا۔پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے دورا ن ابتدائی طور پرصبر و تحمل اور برداشت کا ذمہ دارانہ مظاہرہ کیا گیااور پھر جب جنرل عاصم منیر کی قیادت میں آپریشن بنیان المرصوص کا اعلان کیا گیا تو پوری قوم بیرونی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن گئی۔حالیہ آپریشن کے دوران چین سے حاصل کردہ جدید لڑاکا طیاروں نے طاقت کا توازن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا،ناقابلِ تسخیر سمجھے جانے والے فرانسیسی ساختہ رافیل کے گرتے ہی پڑوسی ملک کا عسکری غلبہ حاصل کرنے کا خواب بھی چکناچور ہوگیا اور اسکے باقی ماندہ جنگی جہاز گھبرا کر سرحد سے تین سو کلومیٹر پیچھے چھپنے پر مجبور ہوگئے۔میں سمجھتا ہوں کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت سیز فائر اور مسئلہ کشمیر کا تذکرہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور سفارتی فہم و فراست کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے،عالمی برادری نے آخرکار اس حقیقت کا ادراک کرلیا ہے کہ کشمیر کے دیرینہ مسئلے کوحل کیے بغیر علاقائی امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتااور دونوں جوہری طاقتوں کے مابین کسی بھی وقت جنگ کا شعلہ پھر سے بھڑک سکتا ہے۔ تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ عسکری آپریشنل، انٹیلی جنس سمیت مختلف امور پر مہارت رکھنے والے جنرل عاصم منیر بطور فیلڈ مارشل اب صرف بری فوج کے سربراہ نہیں رہے بلکہ دیگر مسلح افواج بشمول فضائیہ اور بحریہ کی کمان بھی انکے ہاتھ میں آگئی ہے، جنرل عاصم منیر کی ترقی نہ صرف ان کے قائدانہ کردار کا اعتراف ہے بلکہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اوردفاع کیلئے آہنی عزم کی بھی عکاس ہے۔ یہ ترقی ملک و قوم کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کیلئے پاک فوج ہمہ وقت چوکس ہے۔آج پاکستان کا ہر محب وطن اقلیتی شہری اپنے سپہ سالار کی اس ترقی پر فخر محسوس کرتاہے اور دعا گو ہے کہ مالک جنرل عاصم منیر کو مزید کامیابیوں سے مالامال کرے۔

تازہ ترین