وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انور کا کہنا ہے کہ پورٹ سے متعلق ہمیشہ منفی پروپیگنڈے ہوتے رہے ہیں۔
وزیر میری ٹائم جنید انور نے کراچی پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ پورٹ صرف ٹرانسپورٹ کا کام نہیں کر رہی بلکہ ماحولیات میں بھی حصّہ ڈال رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کے پی ٹی فلاحی کاموں میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، سالانہ 35 ہزار مینگروو پورٹ لگا رہی ہے، کے پی ٹی نے جنگ کے دنوں میں اچھی پرفارمنس دی۔ اس کے علاوہ پلان بنا رہے ہیں جس میں تعلیم پر فوکس ہوگا، بچوں کی تعلیم مکمل کروائیں گے۔
جنیدانور کے مطابق اسپتال کےلیے بہت اچھا سولر سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا جو قابل تعریف ہے، یہ منصوبہ قابل تجدید توانائی کے کم لاگت استعمال کی طرف اہم قدم ہے، سولر سسٹم سے سالانہ 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کی بچت متوقع ہے، ماضی میں روزانہ 8 گھنٹے جنریٹر چلانا پڑتا تھا، جنریٹرز کے استعمال سے کاربن کا اخراج ہوتا ہے جو ماحولیاتی تبدیلی کا باعث ہے۔
وزیر میری ٹائم افیئرز کا کہنا ہے کہ بلیو اکانومی ایک حقیقت ہے، پاکستان میں بلیو اکانومی کا ملک کی اکانومی میں کنٹری بیوشن ہونا چاہیے وہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کنٹینرز بڑی تعداد میں پڑے تھے کسٹم نے توجہ نہیں دی، چیئرمین ایف بی آر سے بات کی جس کے بعد معاملات مثبت سمت میں گئے، کسٹم کی ملکیت ساڑھے 4 ہزار کنٹینرز کی نشاندہی کی ہے جنہیں ہٹایا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 24 گھنٹے شکایتی سیل کام کر رہا ہے، شکایات کو 3 دن میں حل کرتے ہیں، ہم ہر ماہ اپنی پورٹس کاجائزہ لیتے ہیں۔