فنانس بل میں اعلان کیا گیا کہ ٹیکس کی مہر یا بار کوڈ کے بغیر اشیاء ضبط کی جائیں گی، ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کےلیے صوبائی افسران کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فنانس بل کے مطابق پیٹرولیم لیوی آرڈیننس میں کاربن لیوی لفظ کا اضافہ کردیا جائے گا، یہ کاربن لیوی پیٹرولیم لیوی کے علاوہ ہوگی جو وفاقی حکومت نوٹیفائی کرتی رہےگی۔
بل کے مطابق مالی سال 26-2025ء کےلیے موٹر اسپرٹ اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈھائی روپے کاربن لیوی عائد کی جائے گی، یہ کاربن لیوی بڑھاکر 5 روپے کردی جائے گی۔
فنانس بل کے مطابق فرنس آئل پر مالی سال26-2025ء میں ڈھائی روپے کاربن لیوی عائد کی جائےگی جبکہ آئندہ مالی سال 10 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔
بل کے مطابق ٹیکس کی مہر یا بارکوڈ کے بغیر اشیا ضبط کی جائیں گی، ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کےلیے صوبائی افسران کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
فنانس بل کے مطابق صوبائی افسران کی مدد سے نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ کی اسمگلنگ پر قابو پایا جاسکے گا، نئے بجٹ میں حکومت نے کسٹمز اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ ہے۔
بل کے مطابق گردشی قرضوں کی ادائیگی کےلیے 10 فیصد سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت کو سرچارج ریٹ بڑھانے کا اختیار حاصل ہوگا۔
فنانس بل کے مطابق نئے بجٹ میں انرجی وہیکل پالیسی پر عمل درآمد کےلیے اہم اقدامات کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ پیٹرول اور ڈیزل کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح دی جائے گی۔
بل کے مطابق الیکٹرک موٹرسائیکل اور رکشوں کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا، تیل استعمال کرنے والی گاڑیوں کی فروخت اور درآمد پر انجن کپیسٹی کے مطابق لیوی عائد کی جائے گی۔
فنانس بل کے مطابق فاٹا اور پاٹا کےلیے ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ کردیا گیا ہے ، ان علاقوں میں بننے والی اشیاء پر مرحلہ وار سیلز ٹیکس نافذ کیا جائے گا ۔