ایران کے ہائی ٹیک جوابی حملے نے اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام میں شگاف ڈال دیے۔
تل ابیب سمیت مختلف شہروں میں تباہی کے مناظر نے اسرائیل کے ناقابلِ تسخیر سمجھے جانے والے دفاعی نظام، خاص طور پر آئرن ڈوم، پر سوالات اُٹھا دیے ہیں۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایران نے آپریشن ریزنگ لائن کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے جمعہ اور ہفتہ کو اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل داغے۔ ایران کے کئی میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے۔
اسرائیلی فوج نے عوام کو خبردار کیا کہ اُن کا فضائی دفاعی نظام ناقابلِ تسخیر نہیں ہے۔
مغربی میڈیا کے مطابق کوئی 10 فیصد ایرانی میزائل اسرائیلی دفاعی سسٹم پار کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ حملے ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا کے بہترین فضائی دفاعی نظام بھی بیلسٹک میزائلوں کے سامنے بےبس ہو سکتے ہیں۔
بیلسٹک میزائل میک 5 سے زیادہ رفتار یعنی آواز کی رفتار سے 5 گنا زیادہ تیزی سے سفر کرتے ہیں، اس لیے اُنہیں روکنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔
اسرائیل کا ڈیوڈز سلنگ سسٹم اُن چند میں شامل ہے جو ایسے میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن جب بیک وقت درجنوں میزائل فائر کیے جائیں تو یہ نظام بھی دباؤ میں آجاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایران بیلسٹک میزائلوں کی بڑی تعداد کا استعمال اسرائیلی دفاعی نظام کو مصروف کرنے کےلیے کر رہا ہے تاکہ زیادہ جدید ہتھیاروں کے لیے راہ ہموار ہوسکے۔
اس سے قبل اسرائیلی حکومت نے ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہ ہوپانے کا اعتراف کیا تھا۔ اسرائیل کے قومی سلامتی مشیر تزاھی ہانیگبی نے کہا تھا کہ یہ جنگ ایرانی خطرے کا خاتمہ نہیں کر سکے گی۔
واضح رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر پھر بڑا میزائل حملہ کیا اور 100 کے قریب میزائل داغ دیے، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے سنے گئے۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اتوار کی رات ہونے والے ایرانی حملوں میں 8 اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ ترین میزائل حملے میں میں 92 زخمی بھی ہوئے ہیں۔