• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اصفہان میں جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملے کی تصدیق ہوگئی، آئی اے ای اے

فوٹو: اسرائیلی میڈیا
فوٹو: اسرائیلی میڈیا 

اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے ایران میں اصفہان کے نزدیک جوہری تنصیب پر حملہ کیا ہے۔

عالمی جوہری توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اصفہان پر اسرائیلی حملے میں سینٹری فیوج بنانے کی ورک شاپ نشانہ بنی ہے تاہم اصفہان کے نزدیک جوہری تنصیب میں کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا اس لیے اصفہان کے نزدیک جوہری تنصیب پر حملے سے کسی تابکاری کا خدشہ نہیں ہے۔

آئی اے ای اے  کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے مطابق یہ حملہ 13 جون کے بعد ایران کے کسی ایٹمی تنصیبات پر کیا جانے والا تیسرا اسرائیلی حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا، اس لیے اس حملے کے تابکاری اثرات نہیں ہوں گے، حملے میں صرف سینٹری فیوج تیار کرنے کی سہولت کو نشانہ بنایا گیا ہے، جہاں پر یورینیم افزودگی کے لیے آلات تیار کیے جاتے ہیں لیکن جوہری مواد ذخیرہ نہیں ہوتا۔

دوسری جانب جنیوا میں ایرانی وزیر خارجہ کی یورپی رہنماؤں سے ملاقات پر ایرانی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام پر جنیوا میں یورپی ممالک کی دی گئی تجاویز غیر حقیقی ہیں، ایرانی جوہری پروگرام پر یورپی ممالک سے ہونے والی گفتگو کسی معاہدے کے نزدیک نہیں لائے گی۔

برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ جوہری افزودگی ختم کرنے کا مطالبہ ایک ڈیڈ اینڈ ہے، ایران اپنی دفاعی صلاحیتوں اور میزائل پروگرام پر بات نہیں کرے گا، جنیوا ملاقات میں دی گئی تجاویز کا جائزہ لے کر اگلی ملاقات میں جواب دیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید