بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع فرید آباد میں 2 ماہ سے لاپتہ خاتون کی لاش اس کے سسرال کے قریب 10 فٹ گہرے گڑھے سے ملی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تنو کمار کی لاش اس کے سسرال کے سامنے سڑک پر 10 فٹ گہرے گڑھے سے نکالی گئی، مقتولہ کا تعلق اتر پردیش کے ضلع فیروز آباد جسے سسرال والوں نے قتل کر کے دفنا دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے سسر بھوپ سنگھ نے اسے گلا دبا کر قتل کیا اور لاش کو گھر کے سامنے گڑھے میں دفن کر دیا۔
سسرالیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ تنو گھر سے بھاگ گئی ہے۔ تاہم ایک ہفتے قبل متاثرہ خاتون کے والد کی شکایت پر معاملے کی تفتیش شروع کی گئی، جس کے بعد گڑھے سے مقتولہ کی لاش برآمد کرلی گئی۔
مقتولہ تنو کی شادی دو سال قبل ارون سنگھ سے ہوئی تھی۔ اس کے والد نے الزام لگایا کہ سسرال والے مسلسل جہیز کے لیے اسے ہراساں کرتے تھے، یہاں تک کہ شادی کا پہلا سال اس نے اپنے میکے میں گزارا۔ پنچایت کی مداخلت کے بعد وہ سسرال واپس گئی تھی۔
تنو کمار کے والد نے پولیس پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ جب مجھے پتہ چلا کہ بیٹی لاپتہ ہے، تو میں نے خود سسرال جا کر گڑھے کو دیکھا اور پولیس کو متعدد بار مطلع کیا، مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
تحقیقات میں معلوم ہوا کہ 23 اپریل کو ارون سنگھ اور اس کے والد نے گھر کے سامنے گڑھا یہ کہتے ہوئے کھدوایا کہ یہ گندے پانی کے نکاس کے لیے ہے، جس کے اگلے دن گڑھا مٹی سے بھروا دیا گیا۔ چند دن بعد بھوپ سنگھ نے تنو کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ بھی درج کروائی اور اسے ذہنی مریضہ قرار دیا۔
پولیس نے مقتولہ کے شوہر، ساس، نند اور سسر کو حراست میں لے لیا اور شکایت درج ہونے کے ایک ہفتے بعد خاتون کی لاش گڑھے سے نکال لی گئی۔