• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران نے مختلف ادوار میں بڑی طاقتوں کا مقابلہ کیا

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ہزاروں سال پرانی تاریخ، ثقافت اور روایات رکھنے والی ایرانی قوم نے مختلف ادوار میں بڑی طاقتوں کا مقابلہ کیا جبکہ حالیہ جنگ میں اسرائیل کے محفوظ ترین ہونے کا زعم بھی خاک میں ملا دیا۔

فارس قدیم یعنی آج کا ایران اپنے دامن میں شجاعت اور عزمِ مصمم کی زبردست داستانیں رکھتا ہے۔

یونانی حملہ آور ہوں یا منگول، ایرانیوں نے ثابت قدمی سے سب کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور فتح اپنے نام کی۔

سائرس اعظم، دارا اعظم اور اردشیر جیسے حکمرانوں نے فارس میں مضبوط اور وسیع حکومتیں قائم کیں۔

 قدرتی ذخائر سے مالا مال ایران دنیا کا نواں تیل پیدا کرنے والا اور تیسرا قدرتی گیس پیدا کرنے والا ملک ہے۔

زمینی لحاظ سے ایران 7 ملکوں عراق، ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، آذربائیجان، ترکی اور آرمینیا سے جڑا ہوا ہے۔

ایران، مشرقِ وسطی میں سعودی عرب کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے، جو 9 کروڑ 20 لاکھ افراد کے ساتھ دنیا کا سترہواں بڑی آبادی والا ملک ہے۔

ملک کی زیادہ تر آبادی مغربی شہروں تہران، مشہد اور اصفہان میں رہتی ہے، زیادہ لوگ ملک کے مغربی نصف حصے میں آباد ہیں، جہاں پہاڑی سلسلے، زرخیز وادیاں اور دریائی علاقے ہر چشم نظارہ کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔

96 لاکھ آبادی پر مشتمل تہران ایران کا دارالخلافہ اور سب سے بڑا شہر ہے، 6 ہزار سال پرانا شہر تہران الروز پہاڑوں کے نیچے واقع ہے۔

ایران کا دوسرا بڑا شہر شمال مشرق میں واقع مشہد ہے، جس کی آبادی 34 لاکھ ہے اور جو 1 ہزار 2 سو سال پرانا شہر ہے، مذہب اور ثقافت کے مرکز مشہد میں امام رضاؒ کا روضہ ہے، جہاں ہر سال لاکھوں زائرین آتے ہیں۔

23 لاکھ آبادی کا شہر اصفہان ایران کا تیسرا بڑا شہر ہے، جو 2 ہزار 500 سال قدیم ہے، ایران کے دیگر اہم شہروں میں شیراز، تبریز، کاراج، قم اور اعواز شامل ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید