روسی صدارتی دفتر کریملن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران پر امریکی حملوں کے نتائج سے متعلق دیے گئے بیانات پر تبصرہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کریملن ترجمان نے موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ علم ہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ دیگر ذرائع سے کچھ رابطہ کیا ہے۔
کریملن ترجمان نے مزید کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ کا عالمی جوہری نگران ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا فیصلہ ایران پر بلا اشتعال حملے کا براہ راست نتیجہ ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کسی کے پاس اس وقت تک کوئی حقیقی اور جامع معلومات نہیں ہوسکتیں کیونکہ یہ قبل از وقت ہے۔
کریملن ترجمان نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا اور اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے اقوام متحدہ کےجوہری نگران ادارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔