امریکی صدر ٹرمپ نے بڑا اعلان کردیا، کہا امریکا ایران مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے، جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے۔ ایران بڑی بہادری سے لڑا، جنگ کے بعد اسے اپنی معیشت سنبھالنی ہوگی، پیسے چاہیے ہوں گے۔
دی ہیگ میں نیٹو اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل تھک چکے، دونوں کے درمیان دوبارہ جنگ کا امکان نہیں، ایران کی جوہری تنصیبات اب فعال نہیں رہیں۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ نیٹو اجلاس میں بہت زیادہ اچھی چیزیں ہوئی ہیں، یورپ کی طرف سے دفاعی اخراجات کے معاملے پر توجہ مرکوز رہی۔
ان کا کہنا ہے کہ فوجی ساز و سامان پر اضافی رقم خرچ کی جائے گی، یوکرین تنازع پر بھی بات ہوئی، ایران اور اسرائیل کے درمیان کامیاب سیز فائر کرایا، امن کے قیام کے لیے جو ہو سکتا تھا ہم نے کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ نیٹو کے دیگر ممالک کو بھی دفاعی اخراجات کا بوجھ اٹھانا ہو گا، ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے بہت کامیاب رہے تھے۔
’’جنگ کے خاتمے سے ایران اور اسرائیل بہت مطمئن ہیں‘‘
انہوں نے کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کا بھی کہنا ہے کہ ایرانی تنصیبات کو بہت نقصان ہوا ہے، ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہو چکا ہے، ایران اسرائیل کی بہت شدت سے جنگ ہوئی دونوں بہت تھک چکے، جنگ کے خاتمے سے دونوں بہت مطمئن ہیں۔
’’ایران کو جوہری مواد منتقل کرنے کا وقت نہیں ملا تھا‘‘
ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی کے جائزے میں صرف اسرائیلی انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کر رہے، ایران کے خلاف دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے، ہم نے ایران پر بہت تیزی سے حملہ کیا تھا، اسے جوہری مواد منتقل کرنے کا وقت نہیں ملا تھا۔
’قطر میں امریکی ایئر بیس پر داغے گئے ایرانی میزائل تباہ کیے‘‘
ان کا کہنا ہے کہ دفاعی اخراجات کا بوجھ نیٹو کے دیگر ممالک کو بھی اٹھانا ہو گا، نیٹو کانفرنس شاندار رہی، امریکی فوج کا شمار دنیا کی بہترین فوج میں ہوتا ہے، نہیں لگتا کہ ایران اور اسرائیل میں دوبارہ جنگ ہو گی، قطر میں امریکی ایئر بیس پر ایران کا حملہ ناکام بنایا گیا، العدید ایئر بیس پر داغے گئے تمام 14 ایرانی میزائل تباہ کیے گئے۔
’’ہیرو شیما ناگا ساکی پر حملے سے جنگ رکی ایسا ہی ایران پر حملے سے ہوا‘‘
امریکی صدر نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کی جنگ ختم ہو چکی ہے، ہیرو شیما ناگا ساکی پر حملے سے جنگ رکی ایسا ہی ایران پر حملے سے ہوا، یوکرینی صدر سے ملاقات میں جنگ بندی پر بات نہیں ہوئی، صدر پیوٹن سے یوکرین میں جنگ کے خاتمے پر بات کروں گا۔
’’اگلے ہفتے ایران سے بات ہو گی‘‘
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ اگلے ہفتے بات ہو سکتی ہے، اگلے ہفتے ایران سے بات ہو گی، معاہدے پر دستخط بھی ہو سکتے ہیں۔