جب کوئی قوم تنزل کا شکار ہوتی ہے، تو کوئی ایک چیز زوال پذیر نہیں ہوتی، بلکہ مذہب، اخلاق، تعلیم، راست بازی، دیانت داری، معاشرت، دولت، تمکنت، متانت سمیت ہر شے ہی زوال کا شکار ہو جاتی ہے اور جو لوگ اس قوم کی اصلاح کے درپے ہوتے ہیں، وہ حیران ہو جاتے ہیں کہ کس چیز کا علاج کریں، مگر جب غور کیا جائے، تو بجز تعلیم و تربیت کے اور کوئی اس کا علاج نظر نہیں آتا۔ (خضر حیات کا انتخاب)