مصنّف: پروفیسر تفاخر محمود گوندل
صفحات: 232، ہدیہ: 1000روپے
ناشر: نستعلیق مطبوعات، فیروز سنز، غزنی اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور۔
فون نمبر: 4489310 - 0300
پروفیسر تفاخر محمود گوندل ایک مشّاق قلم کارہیں، شاعر بھی ہیں اور نثر نگار بھی اور زیرِ نظر کتاب میں اُنہوں نے اِن دونوں جہتوں کے ساتھ بھرپور انصاف کیا ہے۔ نثری حصّہ، بطحا کی حیات بخش وادیوں کے دل پذیر تذکرے پر مشتمل ہے، تو دوسرا حصّہ نعتوں سے آراستہ ہے۔
جس کتاب میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان، جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈاکٹر اعجاز حسن قریشی، عطاء الحق قاسمی،سیّد سلمان گیلانی، خالد شریف اور خواجہ غلام قطب الدّین فریدی جیسی اہم شخصیات نے مضامین تحریر کیے ہوں، اُسے کسی اور سند کی ضرورت نہیں۔
ایسے رواں دواں سفرنامے بہت کم نظر سے گزرے، جس میں واقعات کو سیاق وسباق کے ساتھ پیش کیا گیا ہو۔ سفرنامۂ حجاز سچّے جذبوں سے عبارت ہے اور اُن کی نعتیں بھی زندگی آموز ہیں۔ ہر نعت عقیدت ومحبّت کی مظہر ہے، جب کہ ان میں شرک کا شائبہ تک نہیں۔
عطاء الحق قاسمی کی اِس رائے کے بعد مزید کچھ لکھنا، سوئے ادب ہوگا۔ ’’خانۂ کعبہ کے طواف اور حضور اکرمﷺ کے روضۂ مبارک پر حاضری کے دَوران ایک مسلمان جس جذباتی کیفیت سے گزرتا ہے، اُس کے بیان کی ضرورت نہیں، لیکن اِس کیفیت کو جس خُوب صُورت پیرائے میں مصنّف نے بیان کیا ہے، اس کے’’صدقے‘‘ میں یہ سفر نامہ، ادب کی صف میں شامل ہوگیا ہے۔‘‘