• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بلوچستان کے شہر گوادر میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، گوادر اور اس کے نواحی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ایک بار پھر سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔

گوادر شہر سمیت جیونی، سُربندن، پیشکان اور دیگر نواحی علاقوں میں پانی نایاب ہوچکا ہے، پانی کی قلت کے خلاف شہری سڑکوں پر احتجاج کرنے لگے ہیں۔

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت جیسے ہی شدت اختیار کرتی ہے، ٹینکر مافیا بھی سرگرم ہو جاتا ہے، 4 سے 5 ہزار روپے میں ملنے والا 16 سے 18 ہزار لیٹر پانی کا ٹینکر 20 سے 25 ہزار روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

گوادر کے عوام کی شکایت ہے کہ گوادر کے شہری ہمیشہ پانی کے لیے ترستے ہیں۔ حکومتی دعوے تو کیے جاتے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا۔

گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف انجینئر سید محمد کا کہنا ہے کہ گوادر میں پانی کی قلت کی ایک بڑی وجہ مسلسل خشک سالی ہے، موجودہ حالات میں شادی کور ڈیم کو گوادر سے منسلک کر دیا گیا ہے، گوادر شہر میں پانی کی فراہمی کے لیے 141 کلومیٹر نئی پائپ لائن بچھادی گئی ہیں جس کے ذریعے روزانہ 32 سے 35 لاکھ گیلن پانی پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر بجلی کا مسئلہ نہ ہو، تو پانی کی فراہمی میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں آتی، کبھی کبھار لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کی وجہ سے عارضی کمی ہو سکتی ہے مگر مجموعی طور پر پانی کی کوئی کمی نہیں ہے۔

قومی خبریں سے مزید