چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھارت نے اپنے عوام سے جھوٹ بولا کہ پاکستان پہلگام حملے میں ملوث ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے آج تک اپنے الزام کا ثبوت نہ پاکستان سے شیئر کیا، نہ عالمی برادری سے اور نہ ہی بھارتی عوام سے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے سخت عمل سے گزرا ہے، آج دنیا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کی معترف ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ بھارت جامع مذاکرات کا حصہ بنے، مذاکرات کی میز پر بیٹھے اور دہشت گردی ایجنڈے میں شامل ہو۔
اُن کا کہنا ہے کہ کوئی ثبوت نہ ہونے پر بھی بھارت نے اپنے عوام سے جھوٹ بولا ہے کہ پاکستان پہلگام حملے میں ملوث ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں بھارت کی حمایت سے دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، بھارتی فوجی افسر کلبھوشن بلوچستان سے پکڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کا براہِ راست تعلق بھارتی حساس ادارے سے ہے، آج بھارت 25 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنا چاہتا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان اور بھارت کی اگلی نسلیں کشمیر، دہشت گردی اور پانی پر لڑتی رہیں۔
انٹرویو کے دوران بھارتی صحافی بار بار بلاول بھٹو کو ٹوکٹے رہے، جس پر پی پی چیئرمین نے کہا کہ اگر جواب نہیں سننا چاہتے ہیں تو میں پروگرام چھوڑ کر چلا جاتا ہوں۔
اس دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کسی گروپ کو ملک کے اندر یا باہر دہشت گرد حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس دہشت گردی کے 200 سے زیادہ واقعات پیش آئے، جن میں 1200 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے، پاکستان میں دہشت گرد حملے رواں برس بھی جاری ہیں، دہشت گردی کے حوالے سے یہ سال پاکستان کی تاریخ میں بدترین سال ہے۔
پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ خود بھی دہشت گردی کا شکار رہے ہیں، پہلگام دہشت گرد حملے کا درد محسوس کر سکتے ہیں، پہلگام حملے کے متاثرین کا دکھ اور خوف بھی محسوس کر سکتے ہیں۔