• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غذا کے استعمال کا صحت پر براہِ راست اثر ہوتا ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ غذا کے انتخاب اور استعمال میں سمجھداری کا مظاہرہ کیا جائے۔ آج ہم آپ کو تین ایسی زبردست غذائی اشیا کے بارے میں بتائیں گے، جن کے حیران کن فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

بلیک چاکلیٹ

دنیا میں سالانہ 75ارب ڈالر کی چاکلیٹس کھائی جاتی ہیں۔ امریکی شہری سالانہ اوسطً 12پاؤنڈ چاکلیٹ کھا جاتے ہیں۔ عمومی چاکلیٹس دودھ، دودھ سے تیار ہونے والے مکھن اور ڈیر مصنوعات سے تیار ہوتی ہے۔ اس کے برعکس بلیک چاکلیٹ یا ڈارک چاکلیٹ، ایسی چاکلیٹ ہوتی ہے جو کوکوا بٹر (Cocoa Butter) سے بنتی ہے۔

ہائی کوکوا چاکلیٹ اس لیے فائدہ مند ہے کہ اس میں ’اینٹی آکسیڈنٹ‘ یا مائع تکسید پایا جاتا ہے، جسے طبی اصطلاح میں ’پولی فینول‘ کہا جاتا ہے۔ کوکوا چاکلیٹ کا دوسرا اہم فائدہ یہ ہے کہ ڈیری چاکلیٹ کے برعکس اس میں شوگر بہت معمولی ہوتی ہے۔

آسٹریلوی محققین کی نئی ریسرچ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ10 سال تک روزانہ بلیک یا ڈارک چاکلیٹ کی ایک خاص مقدار کھانے والے افراد میں دل کی بیماریوں کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ بھی دل کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو روزانہ 100 گرام یا 3.5 اونس ایسی ڈارک چاکلیٹ کھائیں، جس میں 70 فیصد یا اس سے بھی زیادہ کوکوا شامل ہو۔

بلیک چاکلیٹ غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے۔ 70سے 85فی صد کوکواپر مشتمل 100گرام بلیک چاکلیٹ میں 11گرام فائبر ہوتا ہے۔ اس ایک چاکلیٹ سے آپ روزانہ ضرورت کا 67%آئرن، 58% میگنیشیم، 89%کاپر، 98%میگنانیز حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں پوٹاشیم، فاسفورس، زنک اور سیلینیم بھی پایا جاتا ہے۔

گرمیوں میں کوکوا چاکلیٹ آپ کے ایک اور کام بھی آتی ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹ مادے جلد کو سورج کی دھوپ سے محفوظ رکھنے، جلد تک خون پہنچانے اور اسے ہائیڈریٹ رکھنے میں بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔

بلیک چاکلیٹ، دماغی صلاحیتیں تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پانچ دن تک کوکوا چاکلیٹ کھانے سے دماغ میں خون کی گردش بہتر ہوجاتی ہے، اس سے خصوصاً عمر رسیدہ افراد کی دماغی صلاحیتوں میں بہتری آجاتی ہے۔

احتیاط

پروسیس شدہ بلیک چاکلیٹ کھانے سے پرہیز کریں، کیوں کہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ کوکوا چاکلیٹ کی اس پراسیسنگ کو Dutching یا Alkalization کہا جاتا ہے۔ اس پراسیس کے تحت کوکوا چاکلیٹ میں کڑواہٹ میں کمی لانا اور میٹھے پن میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔ ایسی چاکلیٹ کے اجزائے ترکیبی میں عموماًCocoa processed with Alkali لکھا ہوتا ہے۔

شہد

مارکیٹ میں موجود ہر شہد ایک جیسا نہیں ہوتا۔ بلند درجہ حرارت پر پروسیسڈ اور Pasteurized شہد میں فائدہ مند Enzymes، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر غذائیت ختم ہوجاتی ہے۔ شہدکے فوائد صرف خالص اور قدرتی حالت میں حاصل ہونے والے شہد سے ہی حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

شفاف جلد

شہد زبردست اینٹی آکسائیڈنٹ ہے یعنی اسے کھانا معمول بنالینا جسم سے بیشتر زہریلے مواد کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔ اس کی جراثیم کش خصوصیات جلد کو شفاف اور بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔

وزن میں کمی

شہد میں موجود مٹھاس چینی سے مختلف ہوتی ہے، جو کہ میٹابولزم کو بہتر بناتی ہے اور جسمانی وزن میں کمی لاتی ہے۔

کولیسٹرول لیول میں کمی

روزانہ شہد کھانا ایسے اینٹی آکسائیڈنٹ اجزاء کی سطح برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جو اضافی کولیسٹرول سے لڑتے ہیں۔

صحت مند دل

شہد میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس شریانوں کو سکڑنے سے بچاتے ہیں۔ شریانوں کا سکڑنا حرکت قلب رکنے، یادداشت خراب ہونے اور سر درد کا باعث بنتا ہے۔

بہتر  یادداشت

شہد میں موجود کیلشیم دماغ میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے جو کہ دماغی افعال پر فائدہ مند اثرات مرتب کرتا ہے۔

اچھی نیند

شہد کی مٹھاس خون میں انسولین کی سطح بڑھاتی ہے جس سے سیروٹونین کیمیکل خارج ہوتا ہے، یہ کیمیکل میلاٹونین نامی ہارمون میں تبدیل ہوجاتا ہے، جو اچھی نیند کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔

معدے کے لیے فائدہ مند

جراثیم کش ہونے کی وجہ سے خالی پیٹ ایک چمچ شہد کھانا متعدد ایسے امراض سے تحفظ دیتا ہے جو نظام ہضم سے جڑے ہوتے ہیں۔ معدے تک جاتے ہوئے شہد جراثیموں کو ختم کرکے جسم کے اندر چھوٹے زخموں کو بھی بھر دیتا ہے۔

سیب

کہتے ہیں ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور رکھتا ہے۔ طبی سائنس اس بات کوکافی حد تک درست بھی مانتی ہے۔ سیبوں میں فائبر، منرلز اور وٹامنز بہت بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ تازہ سیب میں 84%پانی ہوتا ہے۔ سیب میں فاسفورس تمام پھلوں اور سبزیوں سے زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس خوش ذائقہ پھل کے درج ذیل حیران کن فوائد ہیں:

ہڈیاں مضبوط کرنا

عموماً بڑھتی عمر کے ساتھ ہڈیاں کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ تاہم اب کم عمر بچوں اور نوجوانوں میں بھی ہڈیوں کی کمزوری کی شکایات عام ہوتی جارہی ہیں۔ ہڈیوں کی کمزوری کا شکار لوگ پریشان ہونا چھوڑ دیں۔

صحت سے مزید