• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزن کم کرنے کے لیے صحت مند اور بھرپور ناشتہ لیں

آج کے دور میں فاسٹ فوڈ کے استعمال اور لائف اسٹائل کے باعث موٹاپا ایک عالمی بیماری کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔ خواتین، مرد، بچے، اور بوڑھے۔ دورِ جدید میں موٹاپے نے کسی بھی نہیں چھوڑا۔

ایسے میں لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنا وزن کم کریں اور اسے معتدل سطح پر برقرار رکھیں۔

اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ موٹاپے سے نجات کے لیے کھانا یا اسنیکس وغیرہ سے پرہیز کرنے سے جسمانی وزن قابو میں رہے گا۔ لیکن اگر کوئی بھی ناشتہ یا بہت دیر تک کھانا پینا یا میٹھا کھانا بند کردے تو ڈائٹنگ کی وجہ سے کمزوری کو تیزی سے غالب آنے کے لیے کھلی چھوٹ مل جاتی ہے۔

وزن کم کرنے کے لیے فاقے کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے بغیر بھی وزن کم کیا جاسکتا ہے اور جسم کو درکار توانائی بھی فراہم کی جاسکتی ہے۔ ایسا کرنے سے آپ اپنی من پسند غذا بھی لے سکتے ہیں۔ لیکن کرنا صرف اتنا ہے کہ اعتدال میں رہتے ہوئے غذا کا انتخاب کرنا ہے اور اپنی روزمرہ کیلوریز کے بجٹ کے اندر رہناہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر لوگ ناشتہ اور اسنیکس کی چھٹی کرتے ہیں اور دوپہر اور رات کا کھانا بڑی فراخ دلی سے کھاتے ہیں، اس اطمینان کے ساتھ کہ انھوں نے تو دن بھر میں دوہی بار کھانا کھایا ہے، جس سے ان کا وزن کم ہوگا۔ اسی بات کے پیش نظر ذیل میں صبح کے ناشتہ اور گیارہ اور چار بجے کے دوران لیے جانے والے اسنیکس کی افادیت بیان کی گئی ہے۔

دن کا آغاز صحت مند ناشتہ سے کریں 

ناشتہ کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے وہ کم ہے، ہر سائنسی تحقیق ہمیں روزانہ اور باقاعدگی سے بھرپور اور صحت مند ناشتہ کرنے کی تجویز دیتی ہے۔ اور حیران کن طور پر ناشتہ کا ایک غیرمتوقع فائدہ وزن میں کمی بھی ہے۔ 

جو لوگ ناشتہ چھوڑ دیتے ہیں وہ دراصل خود کو دن بھر مجموعی طور پر زیادہ کیلوریز کھانے کے رجحان میں مبتلا کرلیتے ہیں اور عموماً میٹھی اور چکنی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، ناشتہ چھوڑ نے کا مطلب یہ ہے کہ آپ طاقت سے منہ موڑ رہے ہیں جوصحت کے لیے اہم اور ضروری ہے۔ 

ایک مطالعہ کے مطابق جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے وہ فولک ایسڈ، وٹامن سی، کیلشیم، میگنیشیم، آئرن، پوٹاشیم جیسی اہم وٹامنز، معدنی اجزاء اور غذائی ریشہ کی مناسب مقدار سے محروم رہتے ہیں اور یہ سب آپ کے جسم خصوصاً ہڈیوں اور دل کی شریانوں کے نظام، آپ کو جوان اور صحت مند رکھنے لیے نہایت ضروری ہیں۔

ناشتہ غذائیت کی کمی دور کرنے، نشوونما اور میٹا بولزم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور پہلے پہر کے دوران تیزی سے کیلوریز جلانے کا سبب بنتاہے۔ اس کے ساتھ ہی دن میں آپ کو صحت بخش خردونوش کے لیے درست غذائی انتخاب میں مدد ملتی ہے بصورت دیگر غذائیت کی کمی ذہنی انتشار پیدا کرتی ہے اور پھر جو کچھ آپ کے سامنے آتاہے آپ اسے کھانے کے لیے بے تاب ہوتے ہیں۔

کارن فلیکس، جیم اور ڈبل روٹی کے مقابلے میں دہی، پھلوں اور دلیہ کا ناشتہ زیادہ چربی جلانے میں مفید ہے۔ دلیہ کا ناشتہ دن بھر اطمینان اور شکم سیری کا احساس دیتا ہے حالانکہ کیلوریز میں دونوں ناشتہ تقریباً برابر ہیں۔ بس پروٹین، غذائی ریشے، چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس کا فرق ہے۔ یہ ناشتہ ایندھن کا کام کرتے ہوئے مستحکم توانائی پیدا کرتا ہے لیکن بلڈ شوگر میں اضافہ نہیں کرتا۔

اسنیکس لینا ضروری

اپنی روزمرہ کیلوریز کے حصول کو اعتدال اور کنٹرول میں رکھنے کے لیے کم کھانے کی حکمت عملی اپنائیں۔ تحقیق کے مطابق ایک دن میں تین بڑے کھانوں کے بجائے پانچ یا چھ چھوٹے چھوٹے کھانے یا تین بڑے معتدل مقدار کے کھانے اور دو اسنیکس آپ کی بلڈ شوگر اور انرجی لیول کو متوازن اور آپ کے میٹابولزم کو فعال رکھتے ہیں۔ وزن کم کرنے کے لیے ہر تین سے چار گھنٹے بعد کھانا کھائیں لیکن غذائیت سے بھرپور کیلوریز سے نہیں، کھانوں میں تین سے چار سو اور اسنیکس میں سو سے دو سو کیلوریز ہوں۔

کھانے کی حکمت عملی کو مؤثر بنانے کے لیے آپ کو اپنے اسنیکس پر بھی نظر ثانی کی ضرورت ہوگی کاربوہائیڈریٹس اور مٹھائیاں آپ کے انسولین لیول میں اضافہ کرسکتی ہیں، ان سے ذیابیطس کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے، اور پیٹ کی چربی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ 

مرکب یا مخلوط کاربوہائیڈریٹس کا انتخاب بہتر رہتا ہے، مثلاً سالم اناج اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے تمام کھانوں میں پروٹین، نباتاتی غذائیں اور تھوڑی سی صحت بخش چکنائی شامل ہوتاکہ آپ کو دیر تک شکم سیر ی کا احساس رہے اور پروٹین میٹا بولزم کو فعال رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ 

اسنیکس میں پھل اور سبزیاں شامل کرنے سے وہ لذت کے ساتھ کم کیلوریز والے اینٹی آکسیڈنٹس اور محافظ مرکبات مہیا کرتی ہیں۔ اسنیکس میں خشک میوہ جات، سیب، اور پینٹ بٹر یا سلاد کے پتے اور لوفیٹ چیز کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ فعال رہنا بھی بہت ضروری ہے، اگر آپ ورزش نہیں کرسکتے تو واک کریں، اگر ایک وقت میں زیادہ وقت کے لیے واک کرنا مشکل ہے تو وقفے وقفے سے کرلیا کریں، گھر اور دفتر کی عمارت میں آنے جانے کے لیے لفٹ کے بجائے سیڑھیوں کا استعمال ایک اچھی عادت ثابت ہوسکتی ہے۔

صحت سے مزید