تیزابیت یا ایسیڈیٹی نظام ہاضمہ کے چند بڑے مسائل میں سے ایک ہے، جو بظاہر تو ایک معمولی طبی مسئلہ لگتا ہے کہ مگر جس شخص کو اس کا سامنا ہوتا ہے، اس کے لیے یہ تجربہ انتہائی ناخوشگوار ثابت ہوتا ہے۔ لوگوں کی اکثریت اس مسئلہ کے پیش نظربے حد پریشان نظرآتی ہے۔
تیزابیت کی عام وجوہات
تیزابیت کی عام وجوہات میں تناؤ، بہت زیادہ مصالحے دار اور گوشت وغیرہ کا استعمال، تمباکو نوشی، بے وقت کھانے کی عادت، معدے کے مختلف عوارض، اور مخصوص ادویات وغیرہ کا استعمال شامل ہے۔
تیزابیت میں مفید غذائیں
صحت مند طرز زندگی کے حصول کے لئے بہتر غذا کا استعمال بہت ضروری ہے۔ایسی غذائیں جن میں ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے انھیں کھانے کے بعدایسڈٹی کی شکایت ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔
عموماً وہ افراد جن کی غذائی نالی کمزور یعنی عضلاتی نالی جوحلق سے پیٹ تک جاتی ہے۔ اس میں مقعد کو بند کرنے والا پٹھا ہوتا ہے جس کے سکڑنے سے غذائی نالی کاخارجی راستہ بند ہوجاتا ہے۔ اس سے ایسڈٹی کی شکایت ہوتی ہے جس کے باعث گیسٹرو کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔
اگر غذا کا صحیح انتخاب کیاجائے تو تیزابیت سے بچاجاسکتا ہے۔ کچھ غذائیں ایسی ہیں جن کے استعمال سے تیزابیت کی شکایت کوکم کیاجاسکتا ہے۔ گیسٹرک ایسڈ سے بچنے کے لئے ان غذاؤں کا روز مرہ استعمال مفید رہتا ہے۔
دلیہ
جی ہاں یہ بچوں والی خواراک ہے لیکن بد ہاضمی میں انتہائی مفید ہے۔ اس کا شمار نرم اور زود ہضم غذاؤں میں ہوتا ہے جس کے سبب ڈاکٹرز تیزبیت میں دلیہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
اس میں موجود فائبر اپھارہ اورواٹرریٹنشن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ پیٹ میں موجود اضافی ایسڈ کوجذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتاہے۔ اس مسئلہ کے لئے کچھ اور فائبر سے لبریز غذائیں جیسے گندم اور چاول کی پروڈکٹ بھی فائدہ مند رہتی ہیں۔
ہرے پتوں کی سبزیاں
ہرے پتوں کی سبزیاں جیسے پالک، پودینا، دھنیا، میتھی، کیلے، بندگوبھی وغیرہ کو اگر اپنی روزمرہ غذا کاحصہ بنالیا جائے تو تیزابیت کی شکایت سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔ تیزابیت کا مسئلہ ہوتا ہی غذا کے غلط استعمال کے سبب ہے ۔ اگر غذا کا متوازن استعمال کیا جائے تو اس مسئلے سے بچاجاسکتا ہے۔
ادرک
تیزابیت میں ادرک کااستعمال بہترین ہے۔ ادرک میں اینٹی آکسیڈنٹ اوراینٹی انفلیمنٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ تیزابیت کے ساتھ یہ سینے کی جلن، بدہضمی اور پیٹ کے دیگرامراض میں بھی مفید ہے۔
اگر آپ کو تیزابیت کے ساتھ ساتھ سینے میں جلن کی شکایت بھی ہو تو ادرک کا قہوہ بناکر جب وہ روم ٹمپریچرپر آجائے تو پی لیں۔ تازہ ادرک کا چھوٹا ٹکڑا سمودھی، سیریل اور دیگر غذاؤں کے ساتھ لیاجاسکتا ہے۔
خربوزہ
خربوزہ ایک الکلائن پھل ہے۔ ایسڈٹی کی شکایت میں آپ اسے ڈائریکٹ ٹھنڈا کرکے یا اسمودھی کے طور پر بھی لے سکتے ہیں۔ یہ پیٹ کے لئے نہایت مفید پھل ہے۔ اس کے استعمال سے منٹوں میں آرام آتا ہے۔ گرمی میں ہونے والی پانی کی کمی کو دور کرکے پیٹ کو صحت مند رکھتا ہے۔
تلسی کے پتے
تلسی کے پتوں میں بھی معدے کی گیس ختم خصوصیات موجود ہیں لہذا جب بھی پیٹ میں گیس محسوس ہو تلسی کے چند پتے دھوکر چبالیں یا دو سے تین پتوں کو ایک کپ پانی کے ساتھ ابالیں چند منٹ پکنے دیں اور پھر چھان کر پی لیں۔
دہی
جب بھی سینے میں جلن اور ایسڈٹی کی شکایت ہو تو ایک پیالہ ٹھنڈا دہی استعمال کریں۔ دہی کھانے کے بعد آپ خود حیران رہ جائیں گے کہ کتنی جلدی آپ کی طبیعت میں بہتری آتی ہے۔ دہی میں کیلایا خربوزہ شامل کرکے آپ اس کی افادیت میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔ دہی کی غذائیت مسئلہ کو ختم کرکے آپ کو توانائی بھی فراہم کرتی ہے۔
کیلا
کیلے میں الکلائن موجود ہوتا ہے اسی لئے یہ ایسڈٹی میں کارآمد رہتا ہے۔ کسی بھی ایسے مسئلے کے پیش نظر آپ ایک سے دو کیلے کھاسکتے ہیں۔ کیلے ذائقہ میں مزیدار ہوتے ہیں اسی لئے اسے کھانا مشکل نہیں ہوتا۔ اس کے استعمال سے آپ کم وقت میں طبیعت میں کافی بہتری محسوس کریں گے۔
گڑ
گڑ میں میگنیشیم وافرمقدار میں ہوتا ہے جو نظام ہضم کو قوت بخشتا اور تیزابیت کو ختم کرتا ہے۔ کھانے کے بعد گڑ کا چھوٹا سا ٹکڑا منہ میں رکھ کر چوسیں۔ اس کے استعمال سے جسم کا درجہ حرارت بھی کم اور تیزابیت کو بھی دور کرتا ہے۔
سونف
کھانے کے بعد سونف چند دانے کھالینا بھی تیزابیت سے بچا جاسکتا ہے۔ اس میں موجود تیل بدہضمی اور پیٹ کو پھولنے سے بچاتا ہے۔ نظام ہضم درست رکھنے کے لیے سونف کی چائے بھی فائدہ مند ہے۔
ان غذاؤں کے علاوہ، کیلے یا ناریل کا پانی پینا فوری ریلیف میں مدد دے سکتا ہے، زیرہ کے چند دانے چبانا یا زیرہ پانی پینا، سبز الائچی کے 2 دانتوں کو پانی میں اُبال کر اُسے ٹھنڈا کرکے پی لینا، ایک چائے کے چمچ سیب کے سرکے کو ایک گلاس پانی میں ملاکر خالی پیٹ استعمال کرنا بھی تیزابیت میں فوری ریلیف فراہم کرسکتا ہے۔
احتیاط
ایک طرف جہاں مندرجہ بالا غذائیں کھانے سے تیزابیت میں معدے کو فائدہ ہوتا ہے، وہاں اگر ان غذاؤں کے ساتھ ساتھ اگر درج ذیل احتیاط پر بھی عمل کرلیا جائے تو فائدہ زیادہ اور تیز تر ہوتا ہے۔ آہستگی سے کھائیں اور نوالہ اچھی طرح چبائیں، سونے سے تھوڑی دیر پہلے کھانے سے گریز کریں۔