کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام’نیا پاکستان‘میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ایسی بات کہیں نہیں ہو رہی اگر علیم خان سمجھتے ہیں صوبے بننے چاہئیں تو یہ ان کی رائے ہوگی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اگر یہ معاملہ کیبنٹ میں زیر بحث آئے یا وزیراعظم رائے طلب کریں تو پھر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ معاملہ زیر غور ہے ابھی اس طرح کی کوئی بات کسی سطح پر موجود نہیں ہے۔
سنیئر رہنما پیپلز پارٹی شازیہ مری نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے یہ بحث ایک حکمت عملی کے تحت شروع کی گئی ہے کیوں کہ اس کی کسی قسم کی ضرورت نہیں ہے ایسا نہیں ہے کہ مسائل صرف وفاق کے ساتھ ہیں جبکہ وفاق کے مسائل صوبوں نے بہت حد تک ذمہ داریاں لے کر ختم کر دیے تھے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ نیا صوبہ بنانے سے متعلق یہی کہا ہے کہ اگر نئے صوبے کی ضرورت ہو تو آئین کے مطابق ہی بن سکتا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ صوبوں کے پاس بھی کئی ذمہ داری 18 ویں ترمیم کے نتیجے میں آئی ہیں ان کے پاس بھی کنسٹرینس ہیں اگر اس پر بات ہوتی ہے تو صوبوں کو نقطہ نظر بھی رکھا جائے ایسا نہیں ہے کہ مسائل صرف وفاق کے ساتھ ہیں جبکہ وفاق کے مسائل صوبوں نے بہت حد تک ذمہ داریاں لے کر ختم کر دیے تھے.
سینئر صحافی منیب فاروق نے حالیہ گرفتاریوں پر کہا کہ 9 مئی ریاست کا مقدمہ ہے اور جس نے جو کیا اسے سزا ملے گی۔
میزبان شہزاد اقبال نے اپنے تجزیے میں کہا کہ علیمہ خان کے بیٹے شہریز 9 مئی کو جناح ہاؤس کے باہر اور شیر شاہ 9 مئی کو حسان نیازی کے ساتھ موجود تھے مگر تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ شہریز خان 6 مئی سے 13 مئی تک چترال میں موجود تھے ۔