• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی محکمہ خارجہ کے 1800 ملازمین ملازمت سے فارغ

نیویارک (عظیم ایم میاں) امریکا کی وفاقی حکومت کے ڈھانچہ کوازسرنو منظم، مختصر اور موثر بنانے کے ٹرمپ اعلانات کے مطابق عالمی سپر پاور امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے 1300؍سے زائد ملازمین کو صرف ایک دن میں 11؍جولائی کو ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں امریکی برتری اور گلوبل پالیسیوں کی ترجمانی اور نفاذ کرنے والے امریکی محکمہ خارجہ کے واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز کی عمارت سے نکلتے ہوئے سرکاری ملازمین کے ایک دوسرے سے الوداعی ملاقاتوں اور آنسوئوں سے رونے کے مناظر دیکھے گئے جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے ان 1300؍ ملازمین کی ملازمت سے فراغت کو ضرورت سے زیادہ پھیلے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ازسرنو تنظیم اور موثر اور متعلق (Relevant and effective)بنانے کانام دیا۔ بعض اطلاعات کے مطابق ملازمت سے فارغ کرکے انتظامی چھٹی کی رعایت کے بعد ملازمت ختم کئے جانے والے ملازمین کی تعداد 1800؍ سے بھی زائد ہے جبکہ جمہوریت، انسانی حقوق کے شعبے میں امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ کام کرنے والے 60؍ سے زائد کنٹریکٹرز کو پہلے ہی فارغ کیا جاچکا ہے۔ اسی طرح عالمی امداد کیلئے قائم یو ایس ایڈ کے شعبہ کے ملازمین کو بھی ملازمت سے برطرف کیا جاچکا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ملازمین کی موجودہ تعداد 18؍ ہزار افراد پر مشتمل ہے جس میں سے 3؍ہزار ملازمین کو فارغ کیاجاچکا ہے۔ 10؍ ارب ڈالرز کے اخراجات سے بڑھ کر 18؍ ارب ڈالرز سالانہ کے اخراجات سے چلنے والے امریکی محکمہ خارجہ میںاتنی بڑی تبدیلیوں سے اب تک جن شعبوں کا خاتمہ یا کمی آئی ہے ان میں افغانستان اور عراق میں امریکا کیلئے تعاون، مخبری اور ساتھ دینے والے افغان اور عراقی شہریوں کو بطور ریفیوجی امریکا لانے یا کہیں اور آبادکرنے والا شعبہ بھی شامل ہے۔
اہم خبریں سے مزید