کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’جرگہ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے سابقہ رہنما عوامی نیشنل پارٹی ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی سیٹ کے لئے ن لیگ میں شامل نہیں ہوئی ،پی ٹی آئی کی جو سوچ اورسیاسی کلچر ہے میں اس میں اپنے آپ کو فٹ نہیں سمجھتی ، اے این پی سے علیحدگی کی وجہ سوچ کا فرق ہے ۔ میرے لئے اے این پی او راس کے لوگ آج بھی قابل احترام ہیں میرا ان کا ایک اعتماد اور عزت کا رشتہ رہا ہے میرا سیاسی سفر 7 سال کا ہے میں حادثاتی طورپر سیاست میں آ ئی، اے این پی سے علیحدگی کی وجہ سوچ کا فرق ہے کیونکہ میں جو رائے دیتی تھی وہ متنازع سمجھی جاتی تھی یہی وجہ ہے کہ میں نے سوچا کہ میں ایسی جماعت میں جاکر اپنی سیاست کو آگے بڑھاؤں جہاں میری سوچ اور نظریہ کو سمجھا جائے ۔12 سال سے پشاور تباہی کی جانب جارہا ہے کوئی کسی کا پرسان حال تک نہیں رہا ہے ۔میں نے محسوس کیا کہ پاکستان کی فیڈریشن اور پشاور کی سیاست میں بہت بڑا خلا موجود ہے جس میں میری خواہش ہے کہ میں پل کا کردار ادا کروں اور میری خواہش تھی کہ میں پشاور کے مسائل کو ایسے پلیٹ فارم سے اٹھاؤں جہاں سے اس کا حل بھی نکلے اس حوالے سے جب میری وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی اور میں نے اس خواہش کا اظہار کیا تو انہوں نے بھی کہا کہ وہ بھی کے پی کے کی عوام کے مسائل حل کرنے کے خواہشمند ہیں ۔