• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ نصف صدی میں عیسائیت کے پیروکاروں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ نہیں رہے گی

اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) آئندہ نصف صدی یا اس کے لگ بھگ عیسائیت کے پیروکاروں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ نہیں رہے گی پیوریسرچ سنٹر کی تازہ ترین جاری شدہ رپورٹ میں اس کی نشاندہی کی گئی ہے یہ سینٹر مختلف مذاہب کی عددی قوت کا تقابلی جائزہ مرتب کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسلمان 2060ء اور 2015ء کے درمیانی عرصے میں اپنی موجودہ تعداد سے دگنا ہوجائیں گے۔ صدی کے دوسرے نصف میں عیسائیوں سے آگے نکل جائیں گے یوں عیسائیت دنیا کا سب سے بڑا مذہب نہیں رہے گا۔ آئندہ دہائیوں میں دنیا میں آبادی کے اضافے کاتخمینہ 32 فیصد لگایا گیا ہے مسلمانوں کی تعداد ایک اعشاریہ آٹھ ارب سے بڑھ کر تین ارب ہوجائے گی۔ 2015ء میں مسلمانوں کی آبادی چوبیس اعشاریہ ایک فیصد تھی پوری دنیا کی آبادی کے مقابل دس میں سے تین ہوجائے گی جو اکتیس اعشاریہ ایک بنتا ہے۔ جائزے میں کہا گیا ہے کہ اسلام کے فروغ کا سبب آبادی کا سادہ کلیہ ہے۔ دنیا کے سات دوسرے مذہبی گروپس کے مقابل مسلمانوں کے بچوں کا تناسب زیادہ ہے مسلمان عورت کے اوسطاً دو اعشاریہ نو بچوں کی تعداد عیسائیوں کی اوسط دو اعشاریہ چھ سے کہیں زیادہ ہے جبکہ دیگر تمام غیر مسلم عورتوں میں یہ اضافہ دو اعشاریہ دو ہے۔