کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکےپروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کی جانب سے ہفتہ کی شام کی گئی مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کہ مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس کا مقصد کیا ہے ؟کے جواب میں سینئر تجزیہ کاروں مظہر عباس ،فخردرانی اور آصف بشیر چوہدری نے کہا ہےکہ مولانا تحریک انصاف کو کوئی آرام دہ پوزیشن دینا نہیں چاہتے، میں نہیں سمجھتا کہ اگر کے پی حکومت میں تبدیلی آتی ہے تو مولانا وزارت اعلیٰ سے کم پر راضی ہوں ، مولانا کا بیان اسٹیبلشمنٹ کے لئے ہی ہے کہ علی امین گنڈا پور کو ہٹاؤ بھلے پی ٹی آئی سے ہی کوئی اور لے آؤ ،مولانا فضل الرحمان اس وقت آگے کا سوچ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ کے پی کے میں تبدیلی چاہتے ہیں،مولانا فضل الرحمان کے آج کے بیان نے مجھے سرپرائز کیا ہے،ویسے بھی علی امین گنڈا پور جو اسٹیبلشمنٹ یا وفاق کو چاہئے ہوتا ہے وہ ڈیلیور کررہے ہیں،اور اگر جے یو آئی کا وزیر اعلیٰ ہوا تو چند ایک شعبوں میں بہتری کے امکانات موجود ہیں اور وفاق اور صوبہ لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے ایک پیچ پر ہوں گے۔ سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس نے اپنی گفتگو میں کہاکہ ظاہری سے بات ہے پیغام اسٹیبلشمنٹ کو دے رہے ہیں کیونکہ مولانا کے پی کے کی سیاست میں اپنا اپر ہینڈ رکھنا چاہتے ہیں مولانا یہی کہنا چاہ رہے ہیں کہ تبدیلی تحریک انصاف کے اندر سے آنا چاہئے تاہم ان کا اشارہ کس طرف ہے یہ الگ بات ہے اگر اس میں عدم اعتماد کی تحریک آجاتی ہے تو اس صورت میں جے یو آئی کو تمام جماعتوں کی جانب سے وزارت اعلیٰ کی آفر آجائے تو یقینی طو رپر جے یو آئی منع تو نہیں کرے گی ۔