• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، پانی کیلئے جمع فلسطینیوں، مارکیٹ اور گھروں پر اسرائیلی بمباری، 59 شہید

غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں پانی کی تقسیم کے مرکز پر جمع فلسطینیوں ، مارکیٹ ، گھروں اور خیموں پر ایک بار پھر بم برسادیئے، اسرائیلی بمباری اور حملوں میں مزید59فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ۔ وسطی غزہ کے علاقے نصیرت کیمپ میں پانی کی تقسیم کے مرکز پر ڈرو ن سے بمباری کے نتیجے میں 10فلسطینی شہید ہوگئے جن میں 8معصوم بچے بھی شامل ہیں جو پانی کیلئے قطاروں میں جمع تھے ، اسی طرح غزہ کی مارکیٹ پر بمباری میں15فلسطینی شہید ہوگئے جن میں الاہلی اسپتال کے سرجن بھی شامل ہیں ۔اکتوبر2023سے اب تک، حکومتی میڈیا آفس کے مطابق، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 1,580سے زائد ہیلتھ ورکرز شہید ہو چکے ہیں۔ ان میں91ڈاکٹرز اور132نرسیں شامل ہیں۔سول ڈیفنس کے ترجمان نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں اسرائیلی طیاروں کے ساحلی علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر حملہ کرنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فضائیہ نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 150حملے کئے ، شمالی غزہ کے علاقے بیت حانون میں زمینی حملہ بھی کیا گیا۔ جنوبی غزہ میں خان یونس پر بھی حملے جاری ہیں۔ غزہ میں 60روزہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکرات ہفتے کے روز اس وقت غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئے جب اسرائیل اور حماس نے ایک دوسرے پر معاہدے کو روکنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حماس غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن مذاکرات سے واقف ایک فلسطینی ذریعے نے بتایا کہ اسرائیل نے علاقے کے 40 فیصد سے زیادہ حصے میں اپنی فوجیں برقرار رکھنے کے منصوبے پیش کئے ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ اسرائیل لاکھوں فلسطینیوں کو غزہ کے جنوب میں دھکیلنا چاہتا ہے جو مصر یا دیگر ممالک میں جبری بے دخل کرنے کی تیاری کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
اہم خبریں سے مزید