لندن (جنگ نیوز) معروف کشمیری رہنما اور کاروباری شخصیت چوہدری محمد تاج رچیال نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے خلاف عالمی سطح پر جارحانہ سفارتی مہم چلانے کیلئے پاکستانی سفارت خانوں کو ہدایات جاری کی جائیں۔ ایک بیان میں چوہدری تاج رچیال نے کہا کہ اس معاملے پر کشمیر پر پاکستان کی پارلیمانی کمیٹی کو سخت نوٹس لینا چاہیے تھا، مگر ایسا لگتا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کو اس معاملے سے ذرہ برابر بھی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ ہر مرتبہ مولانا فضل الرحمٰن کو ہی کیوں دی جاتی ہے۔ حالانکہ انہوں نے اس حوالے سے شاید ہی کوئی کام کیا ہو۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ کشمیر کی پارلیمانی کمیٹی کی چیئرمین شپ کسی کشمیری یا ایسے رہنما کو دی جائے جو اس مسئلے کو سمجھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی افسوسناک ہے، مگر کشمیری اور پاکستانی سیاسی رہنما محض بیانات کی حد تک اس مسئلے پر بات کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو ساری دنیا میں بے نقاب کیا جانا ضروری ہے۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی برطانیہ کے رہنما منظور ملک نے اپنے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے فوج کو نکلنے پر مجبور کیا جائے۔ا نہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیرکو ٹارچر سیل بناکر رکھ دیا ہے۔