برازیل میں ہونے والے روبو کپ میں چین نے اپنی ٹیکنالوجی کا لوہا منوالیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل میں ہونے والے انسانی انداز (Humanoid) کے روبوٹس کے درمیان ہونے والے فٹبال ٹورنمنٹ کے فائنل میں پہلی بار دونوں ٹیمز کا تعلق چین سے ہی تھا۔
دونوں اطراف سے بیجنگ میں بنے والے بوسٹر ربوٹک ٹی-1 ہیومنائڈ روبوٹس کا استعمال کیا گیا، مقابلے کے دوران توازن اور حرکات پر مکمل قابو کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا، ان کھیلوں میں چینی ٹیکنالوجی نے آرٹیفشل انٹیلجنس اور روبوٹکس کے میدان میں اپنی ترقی کے خوب لوہا منوایا۔
ہیومنائیڈ روبوٹس کی عالمی مارکیٹ میں 2024ء چین 2 اعشاریہ 76 بلین چینی ین (380 ملین ڈالر) مالیت کا حصہ رکھتا ہے، جس کو 2030ء میں 100 بلین چائینیز ین تک لے جانے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔
چینی کسٹم کے ڈپٹی ڈائیریکٹر لنگ جون کے مطابق چین میں انڈسٹریل روبوٹس کی درآمدات میں 61 اعشاریہ 5 فیصد کے حساب سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب چین دنیا بھر میں صنعتی روبوٹس کی فراہمی میں دوسرے نمبر پر آگیا۔