نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ملازمت پیشہ افراد کے لیے چار روزہ ورک ویک فائدہ مند ہے۔
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہفتے میں چار دن کام کرنے والے ملازمین زیادہ پروڈکٹیو، ذہنی طور پر متوازن اور اپنے اداروں سے زیادہ وفادار ہوتے ہیں۔
معروف سائنسی جریدے نیچر ہیومن بیہویئر میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق جن کمپنیوں نے 4 روزہ ورک ویک کا تجربہ کیا، وہاں کام کرنے والے ملازمین کم ذہنی دباؤ (برن آؤٹ)، بہتر جسمانی و ذہنی صحت اور ملازمت سے مطمئن نظر آئے۔
اس تحقیق کے دوران محققین نے 6 ماہ تک مختلف ممالک کی 141 کمپنیوں میں 2 ہزار 900 ملازمین پر مشتمل ایک ٹرائل کیا، جہاں 4 دن کے کام کا نظام اپنایا گیا، اس کے نتائج کا موازنہ ان کمپنیوں کے 290 ملازمین سے کیا گیا جنہوں نے ہفتے میں 5 دن کام کا معمول برقرار رکھا۔
نتائج سے واضح ہوا کہ کم وقت کام کرنے والے ملازمین نے بہتر ذہنی صحت، کم برن آؤٹ اور زیادہ ملازمت سے اطمینان کا اظہار کیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ جن ملازمین کو 4 دن کے دوران بھی نسبتاً کم چھٹیاں ملیں، انہیں بھی اگرچہ فوائد قدرے کم، لیکن حاصل ضرور ہوئے۔
محققین نے لکھا کہ ہر فرد کے کام کے اوقات میں کمی کا براہ راست تعلق اس کی ذہنی کیفیت سے ہے جتنی زیادہ کمی، اتنا ہی زیادہ بہتری کا امکان۔
تحقیق میں مزید کہا گیا کہ جب کسی ادارے میں مجموعی طور پر کام کے اوقات کم کیے جاتے ہیں تو ملازمین اجتماعی طور پر اپنے کام کے طریقہ کار کو بہتر بناتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔