سابق فیفا ریفری، نیشنل فٹبالر اور منیجر کے ایم سی فٹبال اسٹیڈیم احمد جان بدھ کی دوپہر کراچی میں انتقال کرگئے۔
مرحوم کی نماز جنازہ کے ایم سی فٹبال اسٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں سابق انٹرنیشنل، نیشنل فٹبالرز، سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹریز سمیت ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشن اور کلبز کے عہدیداران اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔
احمد جان کی عمر تقریباً 75سال تھی، انھوں نے بحیثیت گول کیپر قدیم فٹبال کلب مکران اسپورٹس اولڈ گولی مار گٹر باغچہ ڈسٹرکٹ ویسٹ سے آغاز کیا۔ بعد میں وہ کے ایم سی فٹبال ٹیم سے وابستہ ہوگئے۔
فٹبال ٹیم سے الگ ہونے کے بعد ریفری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ فٹبال سے انہیں جنون کی حد تک لگاؤ تھا، وہ خود کو کے ایم سی فٹ بال اسٹیڈیم کا چوکیدار کہلانے پر فخر محسوس کرتے تھے اور فٹ بال کی بہتری کیلئے ہمیشہ متحرک رہے۔
احمد جان 1970 میں نیشنل چیمپئن شپ میں سندھ کی فٹبال ٹیم میں بطور گول کیپر سلیکٹ ہوئے اس کے بعد 1988 میں کے ایم سی فٹبال گراؤنڈ کا چارج لیا اور تا دم مرگ، کے ایم سی فٹبال ٹیم کے اسپورٹس منیجر بھی رہے۔
ان کے دور میں بیک وقت کے ایم سی فٹ بال کی دو ٹیموں نے فائنل کھیلا ایک آزاد کشمیر میں اور ایک سوات میں، سوات میں فائنل جیتا۔ اس جیت کے بعد کراچی پہنچے تو اگلے دن دہشت گردوں نے کے ایم سی فٹبال گراؤنڈ میں ان پر قاتلانہ حملہ کیا اور پانچ گولیاں لگیں۔
احمد جان کے دور میں کے ایم سی فٹبال ٹیم نے 20 سے 25 فائنل جیتے اور پورے ملک کے فٹ بال میں کے ایم سی کی ٹیم ایک نرسری کے طور پر کام کرتی رہی۔ جبکہ انھوں نے فیفا ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں بھی شریک ہوئے۔ انھوں نے بھارت، کمبوڈیا، سری لنکا، چین اور سنگاپور کے دورے بھی کیے۔