• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنازعات کے باوجود لیجنڈ قرار پانے والے ہلک ہوگن کی زندگی پر ایک نظر

معروف پروفیشنل امریکی ریسلر ہلک ہوگن 71 برس کی عمر میں امریکا کے شہر فلوریڈا میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث آج انتقال کر گئے، وہ تنازعات میں گھرے ہونے کے باوجود لیجنڈ قرار پائے۔

1953ء میں ٹیری بولیا کے نام سے پیدا ہونے والے ہلک ہوگن 80ء اور 90ء کی دہائیوں میں پروفیشنل ریسلنگ کی دنیا پر چھائے رہے، جس کے بعد انہوں نے فلموں اور بعد میں ریئلٹی ٹی وی میں قدم رکھا۔

وہ 1979ء میں ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن، جسے اب ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) کے نام سے جانا جاتا ہے، میں شامل ہوئے لیکن 1981ء میں جلد ہی اسے چھوڑ دیا۔

1985ء میں انہوں نے نیو یارک میں ہونے والے پہلے ریسل مینیا کا مرکزی مقابلہ لڑا، جہاں انہوں نے مسٹر ٹی کے ساتھ مل کر پال اورنڈورف اور روڈی پائپر کو شکست دی۔

90ء کی دہائی کے دوران ہوگن کی مقبولیت ریسلنگ رنگ سے بھی آگے نکل گئی اور وہ مسٹر نینی اور سبربن کمانڈو جیسی فلموں میں نظر آئے۔

2005ء میں ہوگن کو ڈبلیو ڈبلیو ای ہال آف فیم میں شامل کیا گیا لیکن 2015ء میں جب ان کی ایک ٹیپ منظر عام پر آئی جس میں وہ نسل پرستانہ زبان استعمال کر رہے تھے، تو ان کا ڈبلیو ڈبلیو ای کا معاہدہ ختم کر دیا گیا اور انہیں ہال سے ہٹا دیا گیا۔

2018ء میں کمپنی نے یہ کہتے ہوئے انہیں بحال کر دیا کہ وہ دوسرے موقع کے مستحق ہیں، لیکن دی نیو ڈے اور ٹائٹس او نیل سمیت کئی ڈبلیو ڈبلیو ای سپر اسٹارز نے کہا کہ ہوگن نے جو کہا تھا اسے آسانی سے بھولنا مشکل ہو گا۔

بعد میں انہیں 2020ء میں این ڈبلیو او کے رکن کے طور پر دوبارہ شامل کیا گیا۔

حالیہ برسوں میں ہوگن ٹرمپ کی ریلیوں میں نظر آئے تھے اور گزشتہ سال امریکی انتخابی مہم میں بھی شریک رہے۔

اپنی سب سے حالیہ ڈبلیو ڈبلیو ای پیشی پر ہوگن پر ہجوم نے اس موقع پر ہوٹنگ کی، جب وہ اپنے بیئر برانڈ کی تشہیر کے لیے کمپنی کے فلیگ شپ پروگرام میں آئے تھے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید