• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں قحط سے مزید 7 اموات، امدادی مراکز پر فائرنگ، بمباری، 80 فلسطینی شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) عالمی برادری کے اعلانات کے باوجود غزہ میں قحط کی صورتحال بدستور برقرار ہے، غزہ کے اسپتالوں کے مطابق بچوں سمیت مزید 7افراد بھوک سے دم توڑ گئے ہیں ، بھوک سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے فلسطینیوں کی تعداد 154 ہوگئی ہے۔ امداد مراکز پر فائرنگ اور بمباری سے مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔بدھ کے روز غزہ بھر میں امدادی مراکز پر جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 71فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ امدادی مراکز کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر موجود اسرائیلی فوجیوں نے بھوک سے نڈھال اور امداد کے منتظر فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں۔ غزہ شہر کے مغرب میں فلسطینی ہلال احمر کے تحت چلنے والے "القدس اسپتال" نے اطلاع دی ہے کہ نیٹزاریم کے قریب خوراک لینے کی کوشش میں زخمی ہونے والے 14 افراد کو داخل کیا گیا ہے۔ حماس کے زیرانتظام سرکاری اطلاعاتی دفتر نے بتایا ہے کہ غزہ میں منگل کے روز 109 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے جن میں سے بیشتر لوٹ مار اور سکیورٹی انتشار کا شکار ہو گئے۔ دفتر نے اس صورتحال کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھوک کے ذریعے امداد کی تقسیم کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کی خواتین ایجنسی کی ڈائریکٹر صوفیہ کالٹورپ نے بتایا ہے کہ غزہ میں خواتین اور لڑکیوں کو ایک ناممکن انتخاب کا سامنا ہے: یا تو وہ اپنے پناہ گاہوں میں بھوک سے مر جائیں، یا پھر خوراک اور پانی کی تلاش میں باہر نکلیں جہاں قتل ہونے کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔" 

دنیا بھر سے سے مزید