ایشیا کپ کے بائیکاٹ کے لیے بھارتی سیاستدانوں کا اصرار بڑھنے لگا ہے تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ شیڈول کے مطابق ایشیا کپ میں شرکت کے فیصلے پر قائم ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ ایشیا کپ میں شرکت کے فیصلے پر قائم ہے اور کرکٹ بورڈ ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ نہیں کرے گا، بھارت نے یہ فیصلہ ایک دن میں نہیں بلکہ دو ماہ کی مشاورت کے بعد کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کا ایشیا کپ میں شرکت سے انکار آئندہ اہم انٹرنیشنل ایونٹس پر اثر انداز ہوسکتا ہے کیونکہ بھارت نے متعدد انٹرنیشنل ایونٹس کی میزبانی کرنی ہے، بھارت اولمپکس 2036، کامن ویلتھ گیمز 2030 اور یوتھ اولمپکس 2032 کی میزبانی کا بھی خواہشمند ہے۔
بی سی سی آئی مستقبل کے کھیلوں کے مقابلوں کی وجہ سے ایشیا کپ میں شرکت پر راضی ہوا ہے، کسی ایک ملک کے خلاف کھیلنے کے بائیکاٹ کی وجہ سے انٹرنیشنل چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے، باہمی مقابلوں کا فیصلہ دو ملکوں نے کرنا ہوتا ہے لیکن ملٹی نیشنل ایونٹس کا انکار آسان نہیں ہوتا۔
دوسری جانب ایشیا کپ میں شرکت پر بھارتی سیاست دانوں کی بی سی سی آئی اور حکومت پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ شیو سینا کی ایم پی پریانکا چترویدی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس معاملے پر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
پریانکا چترویدی نے ایشین کرکٹ کونسل کی پریس ریلیز شیئر کر کے حکومت اور بی سی سی آئی پر تنقید کی اور کہا کہ آپریشن سندور پر دوغلہ رویہ اختیار کرنے پر بھارتی حکومت کو شرم آنی چاہیے۔
پریانکا چترویدی نے کہا کہ جب پاکستان کے ساتھ تجارت سمیت تمام چیزوں پر پابندی ہے تو کرکٹ کیوں ہو رہی ہے۔