• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی تنہا ترین جگہ کسے تصور کیا جاتا ہے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

جنوبی بحر اوقیانوس کی گہرائی میں پوشیدہ ایک پُراسرار جزیرہ ایسا بھی ہے جسے دنیا کی تنہا ترین جگہ تصور کیا جاتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بوویٹ جزیرہ (Bouvet Island) نامی یہ جزیرہ ایک انتہائی الگ تھلگ آتش فشاں جزیرہ ہے جو وسط اٹلانٹک رج (Mid-Atlantic Ridge) کے جنوبی سرے کے قریب، جنوبی بحر اوقیانوس میں واقع ہے۔

اسے دنیا کا سب سے دور دراز جزیرہ سمجھا جاتا ہے، اس سے قریب ترین زمینی حصہ انٹارکٹیکا کا ہے، جو اس سے 1,100 میل جنوب میں ہے۔ یہ جزیرہ جنوبی سینڈوچ جزائر اور جنوبی افریقا سے بھی 1,000 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہ جزیرہ ناروے سے 6000 میل دور ہونے کے باوجود سرکاری طور پر اس کا حصہ ہے۔

بوویٹ جزیرہ صرف 19 مربع میل پر پھیلا ہوا ہے، اس کا 93 فیصد حصہ گلیشیئرز سے ڈھکا ہوا ہے اور جزیرے کے وسط میں آتش فشاں کے پھٹنے کے سبب ایک بڑا گڑھا ہے جو اب نہیں پھٹتا اور یہ برف سے بھرا ہوا ہے۔

اس جزیرے کو 1 جنوری 1739 کو فرانسیسی ایکسپلورر Jean-Baptiste Charles Bouvet de Lozier نے جنوبی بحر اوقیانوس میں سفر کے دوران دریافت کیا تھا۔

خاص رپورٹ سے مزید