• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناسا 2030ء تک چاند پر جوہری ری ایکٹر لگانے جا رہا ہے: امریکی میڈیا

مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ تصویر
مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ تصویر

امریکی خلائی ایجنسی، نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کی جانب سے 2030ء تک چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ناسا کے قائم مقام سربراہ، ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری اور فاکس نیوز کے سابق میزبان شیان ڈفی رواں ہفتے چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر کی تعمیر کے لیے تیز رفتار منصوبوں کا اعلان کریں گے۔

میڈیا پورٹس کے مطابق 2022ء میں ناسا نے 3 کمپنیوں کیساتھ 50 لاکھ ڈالر کے معاہدے کیے تھے تاکہ وہ ایک ری ایکٹر کا ڈیزائن تیار کریں، یہ اقدام چاند کی سطح پر انسانی رہائش کے لیے مستقل بنیاد پر ایک اڈہ قائم کرنے کے امریکی عزائم کا حصہ ہے۔

ناسا کے ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری، شیان ڈفی نے چین اور روس کے ایسے ہی منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک ممکنہ طور پر چاند پر Keep-out Zone کا اعلان کر سکتے ہیں جس سے امریکا کی خلائی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر کے ذریعے توانائی پیدا کرنے کا خیال نیا نہیں ہے۔

امریکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق چین اور روس مئی میں 2035ء تک چاند پر ایک خودکار نیوکلیئر پاور اسٹیشن تعمیر کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید