جنوبی کوریا میں رات گئے اسکول سے امتحانی پرچے چوری کرنے کی کوشش پر ایک اسکول ٹیچر اور طالب علم کی والدہ کو گرفتار کر لیا گیا۔
کورین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیئول کے جنوب مشرق میں واقع شہر اینڈونگ کے ایک اسکول میں طلب علم کے والدین اور ٹیچر 4 جولائی کو مقامی وقت کے مطابق رات 1 بجکر 20 منٹ پر امتحانی پرچے چوری کرنے کے لیے گھسے لیکن اسکول کا سیکیورٹی الارم بج گیا تو ان کی چوری کی کوشش ناکام ہوگئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹیچر پر رشوت لینے اور بددیانتی کا الزام ہے جبکہ والدہ پر بلا اجازت اسکول میں داخل ہونے کا الزام ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس چوری کی کوشش میں ساتھ دینے پر اسکول کے ایک مینیجر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹیچر نے نجی طور پر طالب علم کو ٹیوشن بھی پڑھایا تھا جو کہ جنوبی کوریا کے قوانین کے خلاف ہے۔
یہاں اس بات کا ذکر کرنا اہم ہے کہ جنوبی کوریا میں اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ کو بچوں کو نجی طور پر ٹیوشن پڑھانے کی اجازت نہیں ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ طالب علم کا اسکول میں مسلسل اچھے گریڈز لانے کا ریکارڈ ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ آیا اس کے اچھے تعلیمی ریکارڈ کی وجہ اس کی اپنی محنت ہے یا پھر یہ امتحانی پرچے چوری ہونے سے جڑا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں امتحان سے متعلق مختلف اسکینڈلز اکثر سامنے آتے رہتے ہیں اور یہ ملک اپنے انتہائی مسابقتی نظام تعلیم کے لیے بدنام ہے۔