• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران کے افغانیوں پر اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزامات: افغانیوں کے انخلا میں تیزی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

ایران نے اسرائیل کے ساتھ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے بعد افغانیوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کی کوششیں تیز کردیں جس کے پیشِ نظر ہزاروں افغانیوں کا ایران سے انخلا جاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 31 سالہ افغان خاتون حبیبہ جو طالبان کے دورِ حکومت سے بچ کر ایران میں انجینئرنگ میں ماسٹرز کرنے گئی تھیں، وہ گزشتہ ماہ جولائی میں اس وقت افغانستان واپس بھیج دی گئیں ہیں جب وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بالکل قریب تھیں۔

افغان بارڈر کی پوسٹ پر انٹرویو کے دوران افغان شہری حبیبہ نے ’بین الاقوامی میڈیا‘ کو بتایا کہ وہ ڈگری حاصل کرنے کے لیے صرف چند قدم دور تھی، اس کا مقالہ مکمل ہونے والا ہی تھا کہ سب کچھ ختم ہو گیا۔

حبیبہ کا کہنا تھا کہ اپنے وطن واپسی پر اس کے پاس صرف ایک لیپ ٹاپ اور تعلیمی دستاویزات بچیں، اب وہ طالبان کے زیرِ حکومت اپنے ملک افغانستان میں دوبارہ زندگی کا آغاز کرنے پر مجبور ہے جہاں خواتین کو ہائی اسکول تک جانے کی بھی اجازت نہیں، یونیورسٹی تو دور کی بات ہے۔

ایران میں افغانوں کے خلاف کریک ڈاؤن

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایران کی جانب سے حالیہ ہفتوں میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آئی ہے۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) کے مطابق جون کے آغاز سے اب تک تقریباً 7 لاکھ افغانی باشندوں کو ایران سے نکالا جا چکا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے افغان باشندوں کو غیر قانونی تارکینِ وطن قرار دیا، لیکن متاثرہ افغان شہری اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔

ایرانی وزیرِ داخلہ اسکندر مومنی کے مطابق مارچ سے اب تک ایک ملین افراد نے ’رضاکارانہ طور پر‘ ملک چھوڑا ہے اور 70 فیصد نے خود واپسی اختیار کی ہے۔

اسرائیل ایران جنگ کے بعد صورتحال بدتر

جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد افغانوں کی بےدخلی میں شدت آئی، جنگ کے بعد ایران روزانہ 30 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو واپس بھیج رہا ہے جو جنگ سے قبل 2 ہزار یومیہ کی شرح سے 15 گنا زیادہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ ایرانی حکام کی جانب سے افغانیوں پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں جسے ایرانی اہلکاروں نے بعد میں ’میڈیا رپورٹس‘ قرار دے کر کم اہمیت کا حامل معاملہ قرار دیا۔

دوسری جانب ایران کے وزارتِ داخلہ کے مشیر نادر یار احمدی نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ رواں سال مارچ میں تقریباً 2 ملین افغان شہریوں کے عارضی مردم شماری کارڈز منسوخ کر دیے گئے تھے اور انہیں جولائی تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی گئی تھی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید