ماہرینِ آثار قدیمہ نے ڈائنا سور کی نئی نسل دریافت کی ہے، جس کا نام خنخولُو منگولیئنسِس رکھا گیا ہے۔
یہ نسل اب تک دریافت ہونے والے سب سے قریبی ٹی ریکس کے آباؤ اجداد میں شامل ہے۔
خنخولُو منگولیئنسِس کے 86 ملین سال پرانے فوسلز 1970ء کی دہائی میں منگولیا سے ملے تھے لیکن حالیہ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ یہ کسی اور قسم کے نہیں بلکہ ایک نئی نسل کے ڈائناسور تھے۔
ٹی ریکس کی 8 ٹن جسامت کے برعکس خنخولُو کا وزن صرف 750 کلوگرام اور لمبائی 4 میٹر تھی لیکن یہ نہایت تیز اور پھرتیلے شکاری تھے۔
تحقیق میں یہ بھی واضح ہوا ہے کہ لمبی ناک والے ڈائناسور ایلیوریمس براہِ راست جدِ امجد نہیں بلکہ ارتقائی شاخ کا ایک انوکھا حصہ تھے۔
کمپیوٹر ماڈلنگ اور فوسل ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ ٹائرانوسارز نے ایشیا اور شمالی امریکا کے درمیان کئی اہم نقل مکانیوں کے ذریعے ارتقا پایا۔
ماہرین کے مطابق خنخولُو وہ کڑی ہے جو یہ بتاتی ہے کہ کس طرح تیز رفتار شکاری رفتہ رفتہ زمین کے سب سے بڑے درندوں میں تبدیل ہوئے۔