عالمی منظر نامے پر بھارت کو ایک اور سبکی کا سامنا کرنا پڑگیا، پاکستان کو ایک اور سفارتی کامیابی مل گئی۔
پلاسٹک آلودگی پر اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں 46 ملکوں نے مصدق ملک کو اگلے اجلاس کی صدارت سونپ دی۔
پاکستان کو صدارت ملنے پر بھارتی وفد جل کر سیشن سے واک آؤٹ کرگیا تاہم کسی رکن ملک نے بھارتی واک آؤٹ کی پروا نہیں کی۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ ترقی یافتہ دنیا کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ ترقی پذیر ممالک بے آواز ہیں، ایک واضح اور جامع نکتہ نظر اپنانا چاہیے، جس میں جنگلات کی کٹائی کے معاملے کو بھی شامل کیا جائے۔
مصدق ملک نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک پلاسٹک آلودگی پیدا کرتے ہیں اور فنڈنگ کے لیے بھی تیار نہیں، ترقی پذیر ممالک کے پاس وسائل نہیں کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹ سکیں۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ پلاسٹک ری سائیکلنگ کے لیےترقی یافتہ ممالک عالمی فنڈ قائم کریں۔
اجلاس میں ہم خیال ممالک نے پاکستان کے مضبوط موقف کو بے حد سراہا۔