بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں دوران حمل سڑک بنانے کی مہم چلانے والی سوشل میڈیا انفلوئنسر لیلا ساہو کے ہاں پہلی خوشخبری آگئی اور وہ بیٹی کی ماں بن گئی۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لیلا ساہو نے کہا کہ ’’میں نے سنجے گاندھی اسپتال میں آپریشن کے ذریعے بیٹی کو جنم دیا ہے‘‘۔
خیال رہے کہ مدھیہ پردیش کے گاؤں خورد میں ایک سال تک آواز اٹھانے اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور پیغامات کے ذریعے اپیلیں کرنے کے بعد 22 سالہ حاملہ یوٹیوبر لیلا ساہو کے گاؤں میں آخرکار سڑک کی مرمت کا کام گزشتہ ماہ شروع ہو گیا تھا۔
لیلا ساہو کی مہم 2024 میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب اس نے 8 کلو میٹر طویل خراب سڑک کی حالت وی لاگز اور رِیلز کے ذریعے دکھانا شروع کی۔
لیلا ساہو نے 2023ء میں ایک ویڈیو بنائی تھی جس میں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر رہنماؤں سے سوال کیا تھا کہ مدھیہ پردیش کی تمام 29 سیٹیں آپ کو دلا دی گئیں، کیا اب ہمیں ایک سڑک مل سکتی ہے؟
رواں سال لیلا کو اس وقت قومی سطح پر توجہ ملی تھی جب ایم پی راجیش مشرا نے ان کے سوال پر کہا تھا کہ ہر ڈیلیوری کی ایک تاریخ ہوتی ہے، اگر یہ چاہیں تو وقت سے پہلے اسپتال میں داخل ہو جائیں، ہم کھانے پینے سمیت سب انتظام کر دیں گے، انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال پہنچا دیں گے۔
سوشل میڈیا انفلوئنسر کا کہنا تھا کہ وہ اور گاؤں کی دیگر خواتین حاملہ ہیں، گاؤں میں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز کے پاس جانا مشکل ہوجاتا ہے، جبکہ ایمبولینس بھی گھر تک نہیں پہنچ پاتی۔
اس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر نتن گڈکری اور مقامی ایم پی راجیش مشرا کو بھی ٹیگ کیا تھا، لیکن کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے گاؤں کے لوگ آج بھی اسپتال پہنچنے کے لیے ٹریکٹر یا نجی گاڑیوں پر انحصار کرتے ہیں، جبکہ خراب راستے کی وجہ سے اکثر ایمرجنسی علاج میں تاخیر ہو جاتی ہے۔