• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاضل بریلویؒ کے معاشی افکار اور دورِ جدید میں ان کی ضرورت و اہمیت

ڈاکٹر مفتی راغب حسین نعیمی

(چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل)

جدید دور میں دنیا کو معاشی ترقی کا ٹھوس نظام دینے والی اسلامی شخصیت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ ہیں، جنہوں نے تقریباً سو سال قبل مسلمانوں کی معاشی خوشحالی کے لیے جو نظریہ پیش کیا، وہ آج بھی ترقی کا ضامن ہے۔ 

امام احمدرضاؒ نے حلال معاش کے کون کون سے طریقے اور کون کون سے پیشے بتائے ہیں، اس کے لیے ضروری ہوگا کہ دور حاضر کے جدید ٹریڈنگ کرنے والے حضرات اگر علماء کے ساتھ بیٹھ کر پہلے یہ تفصیلات طے کریں کہ ان دنوں تجارت کے کیا اصول ہیں اور انہیں اس میں کیا دشواریاں نظر آتی ہیں کہ جہاں سود کا اندیشہ ہوتو اس کی نشاندہی کریں۔

اگر مال میں حرام اجزا کا خدشہ ہوتو اس کی نشاندہی کریں اور لین دین میں اگر قرضوں کی بات سامنے آئے تو اس کی نشاندہی کریں کہ تمام مسائل کوکس طرح اسلام کے اصولوں کے تحت ڈھالا جاسکتا ہے اور کتنا اپنی تجارت اور لین دین کو تمام خدشات اور شبہات سے بچایا جاسکتا ہے اس کے لیے امام احمدر ضاؒ کے فتاویٰ رضویہ کی جلد” ۲۳ باب کسب وحصول مال“ کا مطالعہ کیا جائے جس میں امام احمد رضاؒ نے مختلف سوال مثلاً خریدوفروخت اُجرت، رشوت، سود، قمار، بیمہ، پیشہ، صفت قرض، نذرانہ، ہبہ، میراث، غصب وغیرہ اور پھرذ رائع آمدنی حلال وحرام ومشتبہ سے متعلق تقریباً 100سوالات سے زیادہ پوچھے گئے مسائل کے تفصیل سے جوابات دئیے ہیں۔ 

ان تمام سوالات کے جواب دینے کے لیے انہوں ؒ نے قرآن مجید کے بعد اسلامی مآخذ بالخصوص فتاویٰ ہندیہ، ردالمختار، حاشیہ الطحطاوی، فتاویٰ قاضی خاں، خلاصۃالفتاویٰ، بحر الرائق، در مختار، فتاویٰ بزارزیہ، الاشباہ والنظائر، فتح القدیر کے ساتھ، احادیث کی کتب بخاری، مسلم، ترمذی، مسند احمد، درّ منثور ،سنن ابوداؤد، المستدرک، المعجم الکبیر، مشکوٰۃ، سنن کبریٰ، المعجم الاوسط جیسی مستند کتابوں سے استفادہ کرتے ہوئے مسلمانان عالم کو کسبِ حلال کے لیے حرام اور حلال کی تمیز بتائی ہے ہم اس سے مسلمانوں کی تجارتی پریشانیوں کو دور کرسکیں گے۔

علمائے عرب کے بارہ سوالات کے جواب میں فاضل بریلوی کی۱۹۱۲ء میں لکھی ہوئی کتاب” کفل الفقیہ“ سے آج بھی دنیا استفادہ کر رہی ہے۔ جنگ عظیم دوم کے بعد معاہدہ روم کے تحت جو مشترکہ منڈی کا تصور پیش کیا گیا تھا ،وہ اصل میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی ؒ کے معاشی نظریات ہی سے استفادہ کا نتیجہ تھا۔ 

ضرورت اس امر کی ہے کہ امام احمد رضاؒ نے ملت اسلامیہ کی اخلاقی، معاشی، تعلیمی، سیاسی فلاح و بہبود کے لیے جو سوچ اور فکر دی ہے، اسے اپنی گائیڈ لائن بنانا چاہیے۔ یہ بات بہت ہی خوش آئند ہے کہ عالم اسلام کی کاروباری و تجارتی ترقی کےلیے ادارئہ تحقیقات امام احمد رضاکراچی ”حلال اکانومی“کے موضوع پرامام احمد رضا ؒکانفرنسیں منعقد کررہا ہے۔

آج کل ادارئہ تحقیقات امام احمد رضا کراچی نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی ؒکی معاشی گائیڈ لائن پر تحقیقات کا کام شروع کیا ہوا ہے، جو کہ قوم مسلم پر بڑا احسان ہے۔یہ ادارہ ماضی میں بھی عام روایات سے ہٹ کرعلمی و دینی کام کرتا رہا ہے اوراب جو یہ اسلامی معیشت کے حوالے سے کام کر رہے ہیں، شایدیہ ابھی تو عوام الناس کی سمجھ میں نہ آئے ،لیکن اس کے دور رس اثرات مرتّب ہوں گے، فی زمانہ ایسی ہی علمی و تحقیقی کاوشوں اور کانفرنسوں کی ضرورت ہے۔