• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی نے سول افسران کی دہری شہریت پر پابندی کے بل کو مؤخر کردیا



فائل فوٹو: قومی اسمبلی
فائل فوٹو: قومی اسمبلی 

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ نے سول افسران کی دہری شہریت پر پابندی کے بل کو مؤخر کردیا۔

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ کا ملک ابرار احمد کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

رکن کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ سول سروسز میں دہری شہریت رکھنے والے بہت سے افسران ہیں، رکن پارلیمنٹ دہری شہریت نہیں رکھ سکتا، بیوروکریٹ کیسے رکھ سکتا ہے؟ بیوروکریسی اس بل پر ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، ان افسران کے مفادات پاکستان میں کیا ہوں گے جن کے خاندان یورپ میں ہوں گے؟

قائمہ کمیٹی میں خصوصی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سارہ سعید نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے 19 لوگوں کے پاس اس وقت دہری شہریت ہے، پاکستان نے 22 ممالک کے ساتھ دہری شہریت کے معاہدے کیے ہیں، پاکستان میں سول سرونٹ بننے کے لیے پاکستانی شہری ہونا ضروری ہے، آرٹیکل 27 کے مطابق پاکستان میں سروس کے لیے امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔

سارہ سعید نے کہا کہ دہری شہریت والے افسران پر پابندی لگائی جائے گی تو یہ امتیازی سلوک ہوگا، سول سرونٹس کی سیکیورٹی کلیئرنس آئی بی اور آئی ایس آئی کرتی ہیں، سول سرونٹس کی بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے بہت بات ہو رہی ہے، سول سرونٹس کے لیے اندرون اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانا لازمی ہے۔

نور عالم خان نے کہا کہ سیکریٹری صاحبہ اپنے دہری شہریت والے ساتھیوں کا دفاع کر رہی ہیں، کیا بھارت میں دہری شہریت رکھنے والے لوگ سول سروس میں آ سکتے ہیں؟  اگر کوئی پاکستان آ کر خدمت کرنا چاہتا ہے تو باہر کی شہریت چھوڑ دے۔

کمیٹی  میں ریٹائرڈ سول سرونٹس کو دوبارہ حکومتی اداروں میں نوکری دینے پر پابندی کا بل زیر غور لایا گیا، سول سرونٹس ترمیمی بل 2025 صاحبزادہ صبغت اللّٰہ کی جانب سے پیش کیا گیا۔

سارہ سعید نے اس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ خاص حالات میں ریٹائرڈ افسران کو دوبارہ ملازمت دینے کی اجازت ہے، وفاقی کابینہ نے 1990 میں ریٹائرڈ سول سرونٹ کو دوبارہ ملازمت دینے کی منظوری دی، حال ہی میں آڈیٹرز کی کمی کے باعث ریٹائرڈ آڈیٹرز کو دوبارہ ملازمت دی گئی۔

قائمہ کمیٹی نے دوبارہ ملازمت دینے کی شق کا کم سے کم استعمال کرنے کی سفارش کی، اسامہ احمد کی جانب سے پیش کردہ سول سرونٹس ترمیمی بل 2025 پر غور کیا گیا۔

مجوزہ ترمیم کے مطابق ریٹائرڈ افسر کو دوبارہ ملازمت دینے کی پارلیمان کی قائمہ کمیٹیوں سے منظوری لی جائے۔

قومی خبریں سے مزید