کراچی کے علاقے گلشنِ حدید فیز ٹو میں چوری کا ایک غیر معمولی اور انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جہاں چور قیمتی سامان لوٹنے کے ساتھ ساتھ گھر کی دیواروں اور آئینوں پر عجیب و غریب تصاویر اور نشانات چھوڑ گئے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے گھر کے تیسرے فلور میں داخل ہو کر تقریباً 9 لاکھ روپے مالیت کا سامان لوٹا جس میں دو دلہن کے جوڑے (مالیت تقریباً 3 لاکھ روپے)، 25 برانڈڈ کڑھائی والے سوٹ، 3 لاکھ روپے نقد، 3 پیک موبائل فون، 2 اسمارٹ واچز، 50 ہزار روپے کے برقی آلات، 1 لاکھ 50 ہزار روپے مالیت کے مصنوعی زیورات اور 35 ہزار روپے کا قیمتی سوٹ کیس شامل ہیں۔
اہلِ خانہ کے مطابق واردات کے بعد سب سے زیادہ تشویشناک پہلو وہ عجیب نشانات اور تصاویر تھیں جو چوروں نے لپ اسٹک سے دیواروں اور آئینوں پر بنائیں۔
بچوں اور خواتین کی تصاویر پر لال نشان لگائے گئے جبکہ ڈریسنگ ٹیبل کے شیشے پر فلمی انداز میں ڈیزائن بنائے گئے۔
متاثرہ شخص شہریار علی کی مدعیت میں اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ واردات کے وقت گھر پر کوئی موجود نہیں تھا اور اہلِ خانہ رات تقریباً 11 بجے واپس آئے تو تیسرے فلور کی حالت ابتر تھی۔
متاثرہ شہریار علی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ زیادہ تر قیمتی سامان ان کی اہلیہ کے جہیز کا تھا جو تیسرے فلور پر رکھا گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ وہ کسی پر شبہ نہیں کرتے لیکن چوروں نے خاص طور پر اسی حصے کو نشانہ بنایا اور لوٹ مار کے بعد بچوں جیسی ڈرائنگ اور کارٹون نما خاکے بنا کر فرار ہوگئے۔
پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں جبکہ فرانزک ٹیم معائنہ مکمل کر کے رپورٹ تفتیشی حکام کے حوالے کرے گی۔