بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں جہیز کے لالچ میں سسرالیوں نے بہو کو زندہ جلا دیا، مقتولہ نکی کے گھر والوں نے بیٹی کو جہیز میں سب کچھ دیا مگر سسرالیوں کا لالچ ختم ہونے میں نہیں آ رہا تھا۔
28 سالہ نکی کو اس کے شوہر اور ساس نے مبینہ طور پر جہیز کی مزید رقم نہ لانے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر بیٹے کے سامنے پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
گھر میں موجود نکی کی بڑی بہن کنچن نے اپنی آنکھوں سے پورا منظر دیکھا اور موبائل پر ویڈیو بھی ریکارڈ کی۔
مقتولہ نکی کی بہن کنچن کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بہنوں کی 2016ء میں شادی ہوئی تھی، ہمارے والد کی جانب سے دونوں کو شادی میں سب کچھ دیا گیا تھا، مگر سسرال والوں کا لالچ ختم نہیں ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی کے موقع پر والدین نے لگژری گاڑی، قیمتی بائیک، نقدی اور بھاری مقدار میں سونا بھی دیا تھا، اس کے باوجود بھاٹی خاندان نے مزید جہیز کا مطالبہ کیا اور 36 لاکھ روپے لانے پر اصرار کرتا رہا۔
کنچن کا کہنا تھا کہ ہمارے والدین نے سب کچھ دیا، لیکن سسرال والے مطمئن نہیں ہوئے، وہ ہمارے تحفوں کو حقیر سمجھتے اور ہمیں بار بار طعنے دیتے رہتے تھے جبکہ ہم دونوں کے شوہر کوئی کام دھندا نہیں کرتے تھے۔
مقتولہ نکی اور اس کی بہن کنچن نے گھر کا خرچ چلانے کے لیے ایک میک اپ اسٹوڈیو شروع کیا تھا مگر ان کے شوہر اور سسرالی اس آمدنی پر بھی قبضہ کر لیتے اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔
کنچن نے بتایا کہ دونوں بہنیں اکثر رات بھر روتی رہتی تھیں کیونکہ شوہر رات گئے تک باہر رہتے اور دوسری عورتوں کے ساتھ وقت گزارتے۔
ایف آئی آر کے مطابق جمعرات کی شام وپن بھاٹی اور اس کی والدہ دیا نے نکی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
جب کنچن نے روکنے کی کوشش کی تو اسے بھی مارا گیا، اسی دوران وپن نے نکی پر آتش گیر مادہ چھڑک کر آگ لگا دی، جسے اسپتال منتقل کیا گیا اور وہ دورانِ علاج دم توڑ گئی۔
پولیس نے مقتولہ کے شوہر وپن کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے والدین اور بھائی تا حال فرار ہیں۔